ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما مصطفیٰ کمال نے سوشل میڈیا کے ذریعے پھیلتے جھوٹ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ ملک میں انارکی اور انتشار کی صورت حال پیدا کر رہا ہے۔
کراچی میں سوشل میڈیا سے منسلک ذمہ داران و کارکنان کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مصطفیٰ کمال نے کہا کہ پی ٹی آئی نے ملکی سلامتی کے اداروں کے خلاف سوشل میڈیا کا استعمال کرتے ہوئے لوگوں کو ورغلایا، جبکہ ان کے ٹرینڈز میں روزگار، صحت، تعلیم اور بنیادی عوامی مسائل کا کوئی ذکر نہیں تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ عمران نیازی کی رہائی کے لیے اپنے صدر کو خط لکھنے والے کانگریس ارکان دو ماہ پہلے عالمی دہشت گرد نیتن یاہو کے لیے تالی بجا رہے تھے۔ اس کے برعکس، عمران نیازی کے برادر نسبتی گولڈ اسمتھ نے گزشتہ ماہ یہ کہا کہ اسرائیل ہماری امیدوں کی آخری کرن ہے، جبکہ یہاں اُس کے بہنوئی کو مسلم امہ کا لیڈر ثابت کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
مصطفیٰ کمال نے یہ بھی کہا کہ پیپلز پارٹی معاش، تعلیم، صحت، اور ٹرانسپورٹ سمیت تمام شعبوں میں شہری علاقوں کے ساتھ تعصب برت رہی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ اگر مخصوص نام پر ظلم روا رکھا جائے گا تو وہ ناقابل برداشت ہوگا۔
ڈاکٹر فاروق ستار نے سوشل میڈیا کی طاقت کو قابو میں لاکر حقیقی جمہوریت کے قیام پر زور دیا، اور کہا کہ ایم کیو ایم کے آئینی مسودے کے نکات پر تمام جماعتیں متفق ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تمام پاکستانیوں کو برابری اور شراکتی شمولیت کا حق دینے کا فارمولہ صرف ایم کیو ایم کے پاس ہے۔
سینئر رہنما انیس احمد قائم خانی نے کہا کہ بحیثیت کارکن ہمیں اپنی ذمہ داریوں کو سمجھنا ضروری ہے، اور ایم کیو ایم کا نظم و ضبط اپنی مثال آپ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کا کارکن پیشہ ور نہیں بلکہ حق پرستی کے پرچم کو بلند رکھنے کے لیے اپنی جان کا نذرانہ دینے والا ہے۔
کراچی میں سوشل میڈیا سے منسلک ذمہ داران و کارکنان کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مصطفیٰ کمال نے کہا کہ پی ٹی آئی نے ملکی سلامتی کے اداروں کے خلاف سوشل میڈیا کا استعمال کرتے ہوئے لوگوں کو ورغلایا، جبکہ ان کے ٹرینڈز میں روزگار، صحت، تعلیم اور بنیادی عوامی مسائل کا کوئی ذکر نہیں تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ عمران نیازی کی رہائی کے لیے اپنے صدر کو خط لکھنے والے کانگریس ارکان دو ماہ پہلے عالمی دہشت گرد نیتن یاہو کے لیے تالی بجا رہے تھے۔ اس کے برعکس، عمران نیازی کے برادر نسبتی گولڈ اسمتھ نے گزشتہ ماہ یہ کہا کہ اسرائیل ہماری امیدوں کی آخری کرن ہے، جبکہ یہاں اُس کے بہنوئی کو مسلم امہ کا لیڈر ثابت کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
مصطفیٰ کمال نے یہ بھی کہا کہ پیپلز پارٹی معاش، تعلیم، صحت، اور ٹرانسپورٹ سمیت تمام شعبوں میں شہری علاقوں کے ساتھ تعصب برت رہی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ اگر مخصوص نام پر ظلم روا رکھا جائے گا تو وہ ناقابل برداشت ہوگا۔
ڈاکٹر فاروق ستار نے سوشل میڈیا کی طاقت کو قابو میں لاکر حقیقی جمہوریت کے قیام پر زور دیا، اور کہا کہ ایم کیو ایم کے آئینی مسودے کے نکات پر تمام جماعتیں متفق ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تمام پاکستانیوں کو برابری اور شراکتی شمولیت کا حق دینے کا فارمولہ صرف ایم کیو ایم کے پاس ہے۔
سینئر رہنما انیس احمد قائم خانی نے کہا کہ بحیثیت کارکن ہمیں اپنی ذمہ داریوں کو سمجھنا ضروری ہے، اور ایم کیو ایم کا نظم و ضبط اپنی مثال آپ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کا کارکن پیشہ ور نہیں بلکہ حق پرستی کے پرچم کو بلند رکھنے کے لیے اپنی جان کا نذرانہ دینے والا ہے۔