راولپنڈی: 9 مئی کے جی ایچ کیو حملہ کیس میں بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان سمیت 79 ملزمان پر فرد جرم عائد نہیں ہو سکی۔
انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے آج اڈیالہ جیل میں جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت کرنی تھی، لیکن جیل انتظامیہ نے جج کو جیل آنے سے روک دیا۔ سپرنٹنڈنٹ جیل کی جانب سے جج کو ایک خط بھیجا گیا جس میں کہا گیا کہ آج کسی کیس کی سماعت ممکن نہیں ہے۔
خط کی روشنی میں انسداد دہشت گردی عدالت کے جج جیل نہیں گئے، اور کیس کی سماعت 30 اکتوبر تک ملتوی کر دی گئی۔ اس کے نتیجے میں عمران خان کو چالان کی نقول فراہم کرنے کا معاملہ بھی مؤخر ہو گیا۔
یہ بھی یاد رہے کہ جی ایچ کیو حملہ کیس کو سانحہ 9 مئی کے دیگر 13 مقدمات سے الگ کر کے تیزی سے چلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جبکہ ان دیگر مقدمات کی سماعت 4 نومبر کو ہوگی۔
انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے آج اڈیالہ جیل میں جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت کرنی تھی، لیکن جیل انتظامیہ نے جج کو جیل آنے سے روک دیا۔ سپرنٹنڈنٹ جیل کی جانب سے جج کو ایک خط بھیجا گیا جس میں کہا گیا کہ آج کسی کیس کی سماعت ممکن نہیں ہے۔
خط کی روشنی میں انسداد دہشت گردی عدالت کے جج جیل نہیں گئے، اور کیس کی سماعت 30 اکتوبر تک ملتوی کر دی گئی۔ اس کے نتیجے میں عمران خان کو چالان کی نقول فراہم کرنے کا معاملہ بھی مؤخر ہو گیا۔
یہ بھی یاد رہے کہ جی ایچ کیو حملہ کیس کو سانحہ 9 مئی کے دیگر 13 مقدمات سے الگ کر کے تیزی سے چلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جبکہ ان دیگر مقدمات کی سماعت 4 نومبر کو ہوگی۔