اسلام آباد(شاہد میتلا) مجوزہ چھبیسویں آئینی ترمیم کےلئےعددی اکثریت کو پورا کرنے پر مامور ایک اہم حکومتی شخصیت نے دعوی کیا ہے کہ کل سینیٹ کے اجلاس میں حکومت آئینی ترمیم پیش کرنے جارہی ہےاور اسے پاس بھی کروا لے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ سینیٹ میں دوتہائی کی مطلوبہ اکثریت حاصل کرلی گئی ہے تاہم قومی اسمبلی میں ہمارے پاس ابھی نمبرز پورے نہیں ہیں۔سینیٹ سے ترمیم پاس کروانے کے بعد قومی اسمبلی میں نمبرز پورے کرنے کے لئے انہیں تین سے چار روز مزید لگ سکتے ہیں۔
مولانا فضل الرحمن کی جماعت کی حمایت کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ آج رات اور کل صبح اہم ملاقاتیں ہونگی جس کے بعد مولانا فضل الرحمن بھی حق میں ووٹ دینگے۔
بی این پی مینگل کی حمایت کے حوالے سے بھی ان کا کہنا تھا کہ نسیمہ احسان اور قاسم رونجھو بھی ترمیم کے حق میں ووٹ دینگے۔انھوں نے کہا نسیمہ احسان ابھی یوسف رضا گیلانی کے چیمبر میں موجود تھیں جس پر ان کو بتایا گیا کہ نسیمہ احسان کے خاوند اور ان کے بیٹے کو اٹھالیا گیا ہے وہ دادرسی کے لئے یوسف رضا گیلانی سے ملنے گئیں تھیں تاہم وہ بضد تھے کہ وہ ترامیم کے حق میں ووٹ دینگی۔
بی این پی کے قائم مقام صدر کا کہنا تھا ان کی پارٹی پر ووٹ دینے کے لیے بہت زیادہ دباؤ ہے،یوسف رضاگیلانی نے وعدہ کیا ہے کہ نسیمہ احسان کے خاوند اور بیٹے کو آج رات ہی بازیاب کروالیا جائیگا۔متعدد حکومتی اور اتحادی جماعتوں کے ارکان پارلیمنٹ کا کہنا تھا کہ نمبر پورے ہو گئے ہیں اسی لئے کل حاضری یقینی بنانے کا کہا گیا ہے۔