اسلام آباد۔آئینی ترامیم پر اتفاق رائے کے لئے پارلیمانی خصوصی کمیٹی کا ساتواں اجلاس بھی ہنگامہ آرائی کی نذر ہوگیا اور آئینی ترامیم پر اتفاق نہ ہو سکا ،کمیٹی کا آئندہ اجلاس 17 اکتوبر کو ہوگا ۔ اے این پی نے اپنا ترمیمی مسودہ پیش کر دیا جس میں انہوں نے خیبر پختونخوا کا نام پختونخوا رکھنے کی تجویز دے دی ،پارلیمانی خصوصی کمیٹی کا اجلاس چیئرمین سیدخورشید شاہ کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاﺅس میں ہوا۔
جس میں مختلف سیاسی جماعتوں کے آئینی ترمیم سے متعلق مسودوں کا جائزہ لیا گیا ،وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے بتایا کہ ذیلی کمیٹی اپنا کا م مکمل نہیں کر سکی لہذا پارلیمانی کمیٹی ہی تمام مسودوں کا جائزہ لے ،اجلاس کے دوران پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی آراکین کے درمیان متعدد بار تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا ،
پی ٹی آئی کی جانب سے بیرسٹر گوہر،عمر ایوب ،اسد قیصر نے تمام آئینی مسودہ پر مزید مشاورت کی تجویز دی جس کی پیپلز پارٹی نے شدید مخالفت کی ،راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ اب ایسا نہیں ہو سکتا ،ہم نے پہلے ہی بہت تاخیر کر دی ہے ،سب کو سنجیدگی دکھانا ہوگی ،مزید تاخیر بلا جواز ہے،تمام سیاسی جماعتوں کے مسودے آگئے ہیں ،یہ ترامیم کسی فرد واحد یا مخصوص جماعت کے لئے نہیں بلکہ 24 کروڑ عوام کے لئے ہے، کمیٹی نے بھی مزید مشاورت کے لئے وقت دینے کی تجویز کو رد کر دیا ،
ایمل ولی نے اس موقع پر کہا کہ بیرسٹر گوہر کے علاوہ سب کمیٹی کا وقت ضائع کررہے ہیں جس پر عمر ایوب بھڑک اٹھے اور کہا کہ آپ کو ن ہوتے ہیں یہ بات کہنے والے ،جس پر ایمل ولی نے بھی غصے سے کہا کہ میں چیئر سے بات کررہا ہوں ،آپ بھی چیئر کو مخاطب کریں ،عمر ایوب بولے میں تم سے بات ہی نہیں کرنا چاہتا ،بعد ازاں خورشید شاہ نے کمیٹی کا اجلاس 17 اکتوبر تک ملتوی کر دیا اور اعظم نذیر تارڑ کو ذیلی کمیٹی کا اجلاس بلا کر تمام مسودوں کو یکجا کر کے ایک متفقہ مسودہ خصوصی کمیٹی کے سامنے پیش کرنے کی ہدایت کی جبکہ پی ٹی آئی نے جے یو آئی کے ساتھ اپنا ڈرافٹ شیئر کرنے کے لئے وقت مانگ لیا ۔
اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمر ایوب نے کہا کہ آج کے اجلاس میں کوئی پیشرفت نہیں ہوئی ،حکومت کے پاس مسودے کے نام پر کچھ نہیں ہے ،حکومت منتظر ہے کہ اسے کہیں سے مسودہ ملے ،ان کا مقصد صرف عدالتوں پر حملہ کرنا ہے ،یہ سپریم کورٹ اور عدلیہ کو کمزور کرنے کے لئے ڈرون حملے کررہے ہیں ،بیرسٹر گوہر نے کہا کہ درخواست کے باوجود بانی پی ٹی آئی سے ہماری ملاقات نہیں ہوئی ،ملاقات یقینی بنائی جائے اگر یہ ملاقات نہیں ہوتی تو ہماری احتجاج کی کال برقرار ہے، عرفان صدیقی نے کہا کہ آج کمیٹی کا ساتواں اجلاس تھا لیکن اپوزیشن کہتی ہے کہ جلد بازی نہ کی جائے، ن لیگ ،پیپلز پارٹی ،ایم کیو ایم ،جے یو آئی اور اے این پی اپنے اپنے مسودے دے چکی لیکن پی ٹی آئی نے اب تک کوئی مسودہ نہیں دیا ،ان سے کہا ہے کہ 17 اکتوبر کو اپنا مسودہ لے آئیں ،پی ٹی آئی نے مولانا فضل الرحمن سے مزیدمشاورت کے بعد اپنی رائے کا اظہارکرنے کا کہاہے۔