لاہور: معروف ڈرامہ نویس خلیل الرحمان قمر سے متعلق ہنی ٹریپ اور اغوا برائے تاوان کے کیس میں شریک ملزمان کے جوڈیشل ریمانڈ میں 14 روز کی توسیع کر دی گئی ہے۔
لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت کے ڈیوٹی جج عرفان حیدر نے اس کیس کی سماعت کی، جہاں مرکزی ملزمہ آمنہ عروج کے 11 ساتھیوں کے جوڈیشل ریمانڈ میں بھی 14 روز کی توسیع کی گئی۔ عدالت نے ملزمان کو 28 اکتوبر کو دوبارہ پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔
شریک ملزمان میں حسن شاہ، تنویر احمد، قیصر عباس، رشید احمد، فلک شیر، میاں خان، یاسر علی، جاوید اقبال، ذیشان قیوم اور معیمن حیدر شامل ہیں۔ جب ان کا جوڈیشل ریمانڈ ختم ہوا تو انہیں جیل سے عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں پولیس نے ریمانڈ میں توسیع کی درخواست دی۔
تفتیشی افسر نے عدالت سے کہا کہ ملزمان کے خلاف مقدمے کا چالان تیار کیا جا رہا ہے اور جلد ہی عدالت میں جمع کروایا جائے گا، اس لیے مزید مہلت دی جائے۔
پولیس کے مطابق، ملزمان نے خلیل الرحمان قمر کے اے ٹی ایم سے دو لاکھ 87 ہزار روپے نکلوائے اور ان سے ایک کروڑ روپے تاوان کا مطالبہ کیا۔ حسن شاہ دیگر ملزمان کے ساتھ مل کر آمنہ عروج کے جرائم میں شریک ہیں۔
لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت کے ڈیوٹی جج عرفان حیدر نے اس کیس کی سماعت کی، جہاں مرکزی ملزمہ آمنہ عروج کے 11 ساتھیوں کے جوڈیشل ریمانڈ میں بھی 14 روز کی توسیع کی گئی۔ عدالت نے ملزمان کو 28 اکتوبر کو دوبارہ پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔
شریک ملزمان میں حسن شاہ، تنویر احمد، قیصر عباس، رشید احمد، فلک شیر، میاں خان، یاسر علی، جاوید اقبال، ذیشان قیوم اور معیمن حیدر شامل ہیں۔ جب ان کا جوڈیشل ریمانڈ ختم ہوا تو انہیں جیل سے عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں پولیس نے ریمانڈ میں توسیع کی درخواست دی۔
تفتیشی افسر نے عدالت سے کہا کہ ملزمان کے خلاف مقدمے کا چالان تیار کیا جا رہا ہے اور جلد ہی عدالت میں جمع کروایا جائے گا، اس لیے مزید مہلت دی جائے۔
پولیس کے مطابق، ملزمان نے خلیل الرحمان قمر کے اے ٹی ایم سے دو لاکھ 87 ہزار روپے نکلوائے اور ان سے ایک کروڑ روپے تاوان کا مطالبہ کیا۔ حسن شاہ دیگر ملزمان کے ساتھ مل کر آمنہ عروج کے جرائم میں شریک ہیں۔