اسلام آباد۔ سابق نگران وزیر صحت ڈاکٹر ندیم جان نے کہا ہے کہ یہ نادر موقع ہے کہ مجوزہ 26 ویں آئینی ترمیم میں صحت کوبنیادی حق کے طور پر شامل کیا جائے، اس کے آئین میں شامل ہونے سے کوئی کی شخص صحت کی سہولیات سے محروم نہیں رہے گا،اس حوالے سے ایک ڈرافٹ تیار کیا ہے جسے تمام پارلیمنٹریرینز کو پیش کرینگے، حکومت اس کو مزید بہتر بنانے کیلئے اس میں ضروری تبدیلیاں کر سکتی ہے،انہوں نے ان خیالات کا اظہار نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا، ڈاکٹر ندیم جان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان صحت کے شعبے کو وہ پالیسی نہین ملی جو اسے ملنا چاہیئے تھی، یہ صورتحال نہ صرف وفاق بلکہ صوبوں کی سطح پر بھی موجود ہے،پاکستان میں صحت کےحوالے سے صورتحال بڑی تشوشناک اور پورے ریجن میں سب سے کمزور ہے،پاکستان اکثر بڑی بیماریوں میں ٹاپ ٹین ممالک میں شامل ہے جو کہ انتہائی خطرناک صورتحال ہے جسے بہتر بنایا ریاست کی بنیادی ذمہ داری ہے،اس صورتحال کو دیکھتے ہوئے ہم نے مجوزہ 26 ویں آئینی ترامیم میں صحت کے حوالے سے بھی نکات کو شامل کرنے کے حوالے سے ایک ڈرافٹ تیار کیا ہےجو کہ حکومتی اور اپوزیشن سمیت تمام پارلیمنٹرینز کو پیش کیا جائے گا تاکہ صحت کو عوام کے بنیادی حقوق کے طور پر آئین میں شامل کرایا جا سکے جس سے عوام کو یکساں اور معیاری صحت کی سہولیات ہمہ وقت میسر ہوں،اس ڈرافٹ میں حکومت مزید بہتری کیلئے تبدیلیاں کر سکتی ہے، اس میں صحت اور تعلیم دونوں کو شامل کیا جائے،اس طرح پاکستان ہیلتھ کوریج کرنے والا دنیا کا پہلا ملک ہو گا،اس حوالے سے جلد حکومتی اور اپوزیشن پارلیمنٹیریز سے ملاقات کرنا چاہتا ہوں کیونکہ پارلیمنٹ اس معاملے میں مین اسٹیک ہولڈر ہے۔