کوئٹہ ۔وزیر اعلی بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ صوبے میں تقریباً 30 لاکھ بچے سکولوں سے باہر ہیں، اور ہم اس مسئلے کے حل کے لیے دن رات محنت کر رہے ہیں تاکہ کم از کم ان کی تعلیم کا آغاز ہو سکے۔
کوئٹہ میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ بلوچستان کی باگ ڈور باصلاحیت نوجوانوں کے ہاتھوں میں آتی ہے تو حالات میں بہتری آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ بچیوں کی تعلیم کو اپنی اولین ترجیح قرار دیتے ہوئے تعلیم کا بجٹ 108 فیصد تک بڑھانے کا اعلان کیا۔ اس کے ساتھ ہی بلوچستان حکومت کوئٹہ میں پروفیسر ناظمہ طارق بلاک قائم کر رہی ہے، جس کے ذریعے طالبات کی صلاحیتوں کو بڑھانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
سرفراز بگٹی نے مزید کہا کہ صوبے کے وسائل محدود ہیں اور اسکولوں میں بنیادی سہولیات کی کمی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ 30 لاکھ بچوں کو معیاری تعلیم ملنی چاہیے، مگر اس وقت ہماری کوشش ہے کہ ابتدائی تعلیم کا آغاز کیا جائے۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ صوبے میں 60 ہزار اساتذہ کی خالی آسامیوں کو پر کرنے کی ضرورت ہے تاکہ تعلیم کے شعبے میں بہتری لائی جا سکے۔
وزیراعلی نے یہ بھی انتباہ کیا کہ کرپشن اور بدعنوانی کی وجہ سے بعض بچے ریاست کے خلاف مائل ہو رہے ہیں، اور والدین کو چاہیے کہ وہ اپنے بچوں پر نظر رکھیں۔
- صفحہ اول
- تازہ ترین
- پاکستان
- بین الاقوامی
- جڑواں شہر
- سپورٹس
- شوبز
- سی پیک
- کاروبار
- سرمایہ کاری
- رئیل سٹیٹ
- تعلیم
- صحت
- کشمیر
- ٹیکنالوجی
- آٹو
- موسمیاتی تبدیلی
- اوورسیز پاکستانی
- یوتھ کارنر
- عجیب و غریب
- کالم
تازہ ترین معلومات کے لیے سبسکرائب کریں
آرٹ، ڈیزائن اور کاروبار کے بارے میں فو بار سے تازہ ترین تخلیقی خبریں حاصل کریں۔