انقرہ: ترک صدر طیب اردوان نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کو ایک بار پھر ہٹلر کا لقب دیتے ہوئے انتباہ کیا ہے کہ صہیونی ریاست کو فلسطینیوں کی نسل کشی کا حساب جلد یا بدیر دینا پڑے گا۔ترک صدر نے یہ بات اسرائیل کی جانب سے غزہ پر جاری بمباری کے ایک سال مکمل ہونے پر کہی۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینیوں کی نسل کشی کا سلسلہ ایک سال سے جاری ہے اور ابھی تک رکنے کا نام نہیں لے رہا۔
اپنی تقریر میں، ترک صدر نے نیتن یاہو کو “غزہ کا قصائی” قرار دیتے ہوئے ان کا موازنہ نازی جرمنی کے ایڈولف ہٹلر سے کیا۔اردوان نے متنبہ کیا کہ جس طرح ہٹلر کو انسانیت کے اتحاد نے روکا تھا، بالکل اسی طرح نیتن یاہو اور ان کے نیٹ ورک کو بھی روکنا ہوگا۔انہوں نے عالمی برادری کی بے حسی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ایسی دنیا جہاں غزہ کی نسل کشی کا کوئی حساب نہ لیا جائے، وہاں کبھی امن قائم نہیں ہو سکتا۔صدر طیب اردوان نے غزہ اور حالیہ لبنان میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف عالمی قوتوں اور تنظیموں کی ناکامی پر تنقید کی، اور کہا کہ اسرائیل کی نسل کشی، قبضے اور جارحیت کی دیرینہ پالیسی اب ختم ہونی چاہیے۔