اسلام آباد ۔امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کے ہمراہ اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اس امر پر زور دیا ہے کہ سیاسی اختلافات کے باوجود پاکستان کی تمام اپوزیشن اور حکومتی پارٹیوں کو غزہ پر اسرائیلی جارحیت کے خلاف مشترکہ جاندار موقف اپنا کر 7اکتوبر کو سڑکوں آکر احتجاج کرنا چاہیے۔ انہوں نے بلاول بھٹو سے اپیل کی کہ وہ حکومت میں ہونے کے ناطے وزیراعظم شہباز شریف سے کہیں کہ غزہ پر اسرائیلی جارحیت کا ایک سال مکمل ہونے پر 7اکتوبر کو حکومت کی جانب سے احتجاج کی کال دیں، جماعت اسلامی مکمل سپورٹ کرے گی، یہ مسئلہ کریڈٹ کا نہیں ہے، فلسطین میں معصوموں کا قتل عام جاری ہے اور مسلم دنیا کے حکمران کوئی مضبوط اور جاندار موقف لینے سے قاصر ہیں۔ غزہ میں 43ہزار افرادجن میں اکثریت بچوں اور خواتین کی ہے کو شہید کرنے کے بعد اب اسرائیل لبنان پر حملہ آور ہوچکا ہے، لبنان میں حسن نصراللہ کو اس وقت شہید کیا گیا جب اقوام متحدہ کا اجلاس جاری تھی، ثابت ہوگیا ہے کہ اقوام متحدہ بے بس ادارہ ہے اور اسرائیل کی کسی کو پروا نہیں، اس صورتحال میں مسلم دنیا اور خصوصی طور پر پاکستانی حکومت کو کردار ادا کرنا ہوگا۔ جماعت اسلامی ہفتہ یکجہتی فلسطین و لبنان منا رہی ہے اور اس سلسلے میں 6 اور 7 اکتوبر کو بالترتیب کراچی اور اسلام آباد میں ملین مارچز ہوں گے۔ جماعت اسلامی تمام سیاسی پارٹیوں کو ملین مارچز اور خصوصی طور پر اسلام آباد میں ہونے والے ایونٹ میں شرکت کی دعوت دے رہی ہے۔
قبل ازیں امیر جماعت نے وفد کے ہمراہ جن میں نائب امرا لیاقت بلوچ، میاں اسلم، سیکرٹری جنرل امیرالعظیم، امیر جماعت اسلام آباد نصراللہ رندھاوا و ڈائریکٹر سوشل و ڈیجیٹل میڈیا سلمان شیخ شامل تھے نے بلاول بھٹو زرادی سے ملاقات کی۔ دونوں اطراف نے غزہ میں جاری مظالم کی مذمت کی اور اس امر پر اتقاق کیا کہ ملک کی تمام سیاسی پارٹیوں کو اہل فلسطین کے حق میں مشترکہ پلیٹ فارم سے آواز بلند کرنی چاہیے۔ بلاول بھٹو نے جماعت اسلامی کی فلسطین کے حوالے سے جدوجہد کی تحسین کی اور کہا کہ تمام سیاسی و نظریاتی اختلافات کے باوجود وہ جماعت اسلامی کے فلسطین و کشمیر پر موقف کی بھرپور تائید کرتے ہیں، انہوں نے امیر جماعت کو پیپلز پارٹی کے اسلام آباد آفس کا دورہ کرنے پر خوش آمدید کہا۔ امیر جماعت نے پیپلز پارٹی اور ذوالفقار علی بھٹو کے مسئلہ فلسطین پر دیرینہ موقف کی بھی تحسین کی۔
بعدازاں امیر جماعت نے سابق وزیراعظم اور عوام پاکستان پارٹی کے سربراہ شاہد خاقان عباسی سے ملاقات کی اور انہیں غزہ ملین مارچ میں شرکت کی دعوت دی۔ دونوں رہنماؤں نے اسرائیلی جارحیت اور سفاکیت کی مذمت کی اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اس امر پر اتفاق کیا کہ ملک کی تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں کو یک زبان ہوکر فلسطینیوں کے لیے آواز اٹھانی چاہیے اور حکمرانوں کو مجبور کرنا چاہیے کہ وہ لفظی بیانات اور مذمتوں کی بجائے مظلوموں کو صہیونی مظالم سے نجات دلانے کی خاطر عملی اقدامات کریں۔ شاہد خاقان عباسی نے جماعت اسلامی کی فلسطین کاز کے لیے جدوجہد کو خراج تحسین پیش کیا۔ حافظ نعیم الرحمن نے تحریک تحفظ آئین پاکستان کے سربراہ محمود خان اچکزئی سے ٹیلی فونک رابطہ کیا اور انھیں غزہ ملین مارچ میں شرکت کی دعوت دی۔امیر جماعت نے کہا کہ ہفتہ یکجہتی فلسطین و لبنان کے دوران چترال میں جلسہ کے بعد اب فیصل آباد میں جلسہ ہوگا جب کہ اس کے بعد کراچی اور اسلام آباد کے ملین مارچ ہوں گے۔ انہوں نے تمام پاکستانیوں کو اپیل کی کہ وہ 7 اکتوبر کو دن 12 بجے اپنے دفاتر، گھروں سے باہر نکلیں اور غزہ کے عوام اور مجاہدین سے یکجہتی کا اظہار کریں۔