پشاور: خیبر پختونخوا میں ملیریا کی وبا نے خطرناک صورت حال اختیار کر لی ہے، جہاں 9 ماہ کے دوران 54 ہزار سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔
صوبائی مشیر صحت احتشام علی نے اس صورت حال کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ اضلاع کے ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسرز (ڈی ایچ اوز) کو ہدایت کی ہے کہ وہ فوری طور پر ملیریا کنٹرول کے اقدامات کریں۔
محکمہ صحت خیبر پختونخوا کی جانب سے جاری کردہ ڈیٹا کے مطابق، سب سے زیادہ ملیریا کیسز ضلع خیبر سے 10 ہزار رپورٹ ہوئے ہیں۔ شانگلہ میں 6 ہزار، بٹگرام میں 3 ہزار، ڈی آئی خان میں 4 ہزار، ٹانک اور کرک میں 2 ہزار، جبکہ لکی مروت سے 3 ہزار کیسز سامنے آئے ہیں۔
مشیر صحت نے کہا کہ جنوبی اضلاع اس وقت ملیریا کی لپیٹ میں ہیں اور بچاؤ کے لیے ہنگامی اقدامات ضروری ہیں۔ انہوں نے موسمیاتی تبدیلی کو بھی اس صورت حال کی ایک بڑی وجہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کی وجہ سے ویکٹر بورن بیماریوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔