سیاروں سے متعلق ایک نئی دلچسپ دریافت نے ماہرین فلکیات کو سیاروں کی تعریف پر نظر ثانی کرنے پر مجبور کر دیا ہے۔
ماہرین نے ایک پراسرار سیارے کی نشاندہی کی ہے جو عمومی سیاروں سے ہٹ کر بے ترتیب مدار میں گردش کر رہا ہے۔ یہ سیارہ، جسے TOI-1408c کا نام دیا گیا ہے، زمین سے تقریباً 455 نوری سال دور ایک دوسرے شمسی نظام میں واقع ہے۔ اس کی غیر متوقع حرکات نے محققین کو حیران کن چیلنجز کا سامنا دیا ہے۔
TOI-1408c کو رواں سال ناسا کے ڈیٹا کے ذریعے دریافت کیا گیا۔ اس کا حجم زمین کے حجم سے دوگنا اور کمیت آٹھ گنا زیادہ ہے۔ روایتی سیارے عموماً بیضوی مداروں میں گردش کرتے ہیں، لیکن TOI-1408c کا مدار بے ترتیبی کا شکار ہے، جس نے ماہرین کو سیاروں کی حرکیات کے موجودہ نظریات پر دوبارہ غور کرنے پر مجبور کیا ہے۔
ماہرین کا خیال ہے کہ TOI-1408c کی غیر متوقع حرکت کسی نادیدہ آسمانی مادے کے ٹکرانے کی وجہ سے ہو سکتی ہے، جیسے کہ کوئی دوسرا سیارہ یا نیوٹران ستارہ، جو اس سیارے کے مدار کو غیر مستحکم کر رہا ہو۔ یہ دریافت فلکیات کے میدان میں نئے سوالات کو جنم دیتی ہے اور سیاروں کی تعریف پر نئے نظریات پیش کر سکتی ہے۔