گریز: آسٹریا میں ایک نیورو سرجن کے خلاف تحقیقات جاری ہیں جن پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنی 13 سالہ بیٹی کو دماغی آپریشن کے دوران مریض کی کھوپڑی میں سوراخ کرنے کی اجازت دی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق، ایک 33 سالہ شخص کو جنگل میں ایک شدید حادثے میں سر پر چوٹ آئی، جس کے بعد اسے آسٹریا کے شہر گریز کے یونیورسٹی ہسپتال گریز منتقل کیا گیا۔
اے آئی دماغی امپلانٹ، پارکنسن کے مریضوں کے لیے امید کی کرن
آپریشن کے دوران، ڈیوٹی پر موجود خاتون نیورو سرجن، جن کا نام پرائیویسی کی وجہ سے ظاہر نہیں کیا گیا، نے اپنی 13 سالہ بیٹی کو بے ہوش مریض کی کھوپڑی میں سوراخ کرنے کی اجازت دی۔
خوش قسمتی سے، آپریشن کامیاب رہا اور زخمی شخص صحتیاب ہوگیا۔ تاہم، آپریشن روم کے باہر کسی کو بھی اس واقعے میں لڑکی کے کردار کا علم نہیں تھا۔
جولائی میں، گریز کے پبلک پراسیکیوٹر کے دفتر میں ایک نامعلوم فرد نے مذکورہ آپریشن میں نابالغ لڑکی کے ملوث ہونے کی شکایت درج کرائی تھی، جس کے بعد تحقیقات کا آغاز ہوا۔