بیجنگ: چین ایک ہائپرسونک مسافر طیارے پر کام کر رہا ہے جو کہ کونکورڈ کی رفتار سے چھ گنا تیز سفر کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
“نانکیانگ نمبر 1” کے متاثر کن پروٹو ٹائپ کے مطابق، یہ طیارہ اپنی برق رفتاری کی بدولت دنیا کے کسی بھی کونے تک دو گھنٹے سے بھی کم وقت میں پہنچنے کی اہلیت رکھتا ہے۔
چین کے فوجیان صوبے کی ایک لیبارٹری میں اس طیارے کی سخت آزمائش کی گئی، جس کا مقصد اگلی دہائی کے دوران مکمل ہائپر سونک مسافر طیارے کی تیاری ہے۔
پی آئی اے طیارے گراؤنڈ کرنے سے22ارب روپے کا نقصان
ابتدائی تجربات چھوٹے پروٹو ٹائپ کے ساتھ کامیاب رہے ہیں، اور 2025 کے لئے مکمل سائز کی آزمائشی پروازوں کی منصوبہ بندی بھی کی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق، اس بغیر پائلٹ کے طیارے کا وزن محض 500 کلوگرام ہوگا اور یہ ماک 6 کی رفتار (آواز کی رفتار سے چھ گنا تیز) تک پہنچنے کی صلاحیت رکھے گا۔
یہ رفتار مختلف انجنوں کی مدد سے حاصل کی جائے گی، جن میں ٹربوفین، راکٹ، اور ریم جیٹ انجن شامل ہیں۔
منصوبے کی ابتدائی تصاویر میں دو ریم جیٹ انجن، ایک چھوٹا راکٹ، اور دو ٹربائن انجن دکھائے گئے ہیں جو کہ “ایم ٹی آر آر” ڈیزائن کا حصہ ہیں۔