اسلام آ باد۔چین اور پاکستان کی یونیورسٹیاں جراثیم کے تبادلے اور بائیو ہیلتھ ایگریکلچر کو فروغ، نئی زرعی ٹیکنالوجیز،ابھرتی ہوئی زرعی صنعتوں کو فروغ دینے اور پیداواری صلاحیت بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔
چین اور پاکستان کے درمیان سائنسی تحقیقی تعاون کو فروغ دینے کے لیے چین کی نارتھ ویسٹ اے اینڈ ایف یونیورسٹی (این ڈبلیو اے ایف یو)نے پاکستان کے ایوب ایگریکلچرل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ آف پنجاب(اے اے آر آئی) اور چائنا مشینری انجینئرنگ کمپنی لمیٹڈ(سی ایم ای سی) کے اشتراک سے جانوروں اور پودوں کے جراثیم اور ماڈرن بائیو ہیلتھ ایگریکلچرل ٹیکنالوجیز کے تبادلے کا فیصلہ کیا ہے۔
پاک چین آرٹ ایجوکیشن تعاون ،مفاہمتی یادداشت پر دستخط
این ڈبلیو اے ایف یو میں اپنی حالیہ میٹنگ کے دوران ، انہوں نے نئی زرعی ٹیکنالوجیز،ابھرتی ہوئی زرعی صنعتوں کو فروغ دینے اور پیداواری صلاحیت بڑھانے کا فیصلہ کیا۔ انہوں نے خاص طور پر تل اور مرچ جیسی فصلوں کی کاشت پر توجہ مرکوز کرنے پر اتفاق کیا۔
اس سے قبل ان کے اشتراک سے پنجاب میں نامیاتی زرعی مصنوعات کی کاشت کے لیے نمائشی ماڈل فیلڈز کامیابی سے قائم کیے گئے ہیں۔چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق مزید برآں، فریقین نے تمام سطحوں پر ٹیلنٹ ڈویلپمنٹ اور تکنیکی تربیت پر تعاون کا فیصلہ کیا، جس کا مقصد اعلی معیار کے انڈر گریجویٹ طلبا اور پیشہ ورانہ زرعی صنعت کے آپریٹرز کی تربیت کرنا ہے۔ وہ تجارت کے لئے اہم زرعی مصنوعات کی نشاندہی کریں گے، متعلقہ تجارتی سرگرمیوں میں معروف زرعی اداروں کی مدد کریں گے، اور تجارت کے ذریعے چین-پاکستان نمائشی پارکوں اور اعلی معیار کی صنعتی ترقی کو فروغ دیں گے۔
چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق ان کا مقصد پاکستانی زرعی ماہرین کے لیے قلیل مدتی تبادلوں اور تربیت کے ساتھ ساتھ شنگھائی تعاون تنظیم کے فریم ورک کے اندر زرعی ٹیکنالوجی کے مظاہرے اور فروغ کو فعال طور پر فروغ دینا ہے۔