اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ غیر ملکی حکومتوں کو پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت سے گریز کرنا چاہیے۔ ہفتہ وار بریفنگ کے دوران، انہوں نے بنگلہ دیش میں مقامی مسائل کو خود حل کرنے کی صلاحیت پر زور دیا اور پاکستان کی مشرق وسطیٰ کی تازہ صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا۔
ترجمان نے مزید کہا کہ ایران کو اپنی خودمختاری اور دفاع کا مکمل حق حاصل ہے، اور اسرائیل کو غزہ میں جاری انسانیت سوز مظالم پر جوابدہ ہونا چاہیے۔ غزہ میں اب تک 40 ہزار معصوم شہری جاں بحق ہو چکے ہیں، اور پاکستان ان مظالم کی شدید مذمت کرتا ہے۔ اسرائیل کو غزہ میں نسل کشی کا حساب دینا چاہیے۔
انہوں نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ پاکستان مقبوضہ وادی میں حالیہ 4 کشمیریوں کی شہادت کی مذمت کرتا ہے۔ انہوں نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لے۔
ترجمان نے بتایا کہ پاکستان نے زائرین کے انتظامات کے حوالے سے عراقی حکومت کے ساتھ مفاہمتی یادداشت پر دستخط کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) سربراہان مملکت کونسل کی صدارت کر رہا ہے، جبکہ بھارت کے 2019 میں اٹھائے گئے اقدامات کی وجہ سے پاکستان اور بھارت کے درمیان تجارت معطل ہے۔
پاکستان 2023 سے غزہ میں جنگ بندی پر زور دے رہا ہے اور کسی بھی ایسے اقدام کا خیرمقدم کرتا ہے جو جنگ بندی میں معاون ہو، لیکن پاکستان اس حوالے سے کسی بھی مزاکرات کا حصہ نہیں ہے۔ ترجمان نے روس اور یوکرین کے درمیان کشیدگی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے دونوں ممالک سے پرامن طریقے سے تنازعہ حل کرنے پر زور دیا۔
آخر میں، ترجمان نے واضح کیا کہ پاکستان کا بنگلہ دیش میں حالیہ واقعات سے کوئی تعلق نہیں ہے، اور بنگلہ دیش کے عوام کے ساتھ پاکستان کی مکمل حمایت برقرار ہے۔