اسلام آباد—پاکستان میں سوشل میڈیا پلیٹ فارم، جیسے فیس بک، واٹس ایپ، انسٹاگرام، اور دیگر، پر سیفٹی فائروال کا دوسرا اور ممکنہ طور پر آخری کامیاب تجربہ گزشتہ رات مکمل کر لیا گیا ہے۔ اس بارے میں وزارت آئی ٹی اور پی ٹی اے حکام نے خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔
حالیہ مہینوں میں یہ خبریں گردش کر رہی تھیں کہ حکومت سوشل میڈیا کو اپنے طریقے سے کنٹرول کرنے کے لیے انٹرنیٹ کمپنیز میں فائروال (فلٹر) لگانے کی تیاری مکمل کر چکی ہے۔ اس اقدام کا مقصد فیس بک، یوٹیوب، اور ایکس جیسے سماجی روابط کی ویب سائٹس پر ‘قابلِ اعتراض مواد’ کو روکنا ہے۔
سرکاری ادارے فائروال کا استعمال ویب سائٹس اور سوشل ایپس کو بلاک کرنے کے لیے کرتے رہے ہیں، اور اب اس کا دائرہ وسیع کیا جا رہا ہے۔ حالیہ اطلاعات کے مطابق، سوشل میڈیا پر سیفٹی فائروال کا آخری تجربہ مکمل ہو چکا ہے، مگر وزارت آئی ٹی اور پی ٹی اے نے اس تجربے کی تصدیق یا تردید کرنے سے گریز کیا ہے۔
وزارت آئی ٹی نے اس معاملے کو پی ٹی اے کا قرار دیا، جبکہ پی ٹی اے کے سینئر حکام نے رابطے پر کسی قسم کا جواب نہیں دیا۔
گزشتہ چند روز سے انٹرنیٹ سروسز میں شدید مشکلات پیش آ رہی ہیں، اور صارفین کو سست رفتار انٹرنیٹ کا سامنا ہے۔ فائروال کی آزمائش کی وجہ سے انٹرنیٹ کی رفتار میں واضح سست روی دیکھی گئی ہے، جس کی تصدیق اعلیٰ حکام نے بھی کی ہے۔ 26 جولائی کو نئے انٹرنیٹ سیکیورٹی نیٹ ورک سسٹم کی آزمائش کے دوران سوشل میڈیا ایپلی کیشنز اور انٹرنیٹ کی رفتار دونوں متاثر ہوئیں۔
حکومت پاکستان نے ‘گریٹ فائروال آف پاکستان’ کے لیے ایک اور اہم قدم اٹھاتے ہوئے اوور دی ٹاپ (او ٹی ٹی) سروسز کو ریگولیٹ کرنے کے فریم ورک پر کام تیز کر دیا ہے۔ سوشل میڈیا اور ڈیجیٹل میڈیا کو پی ٹی اے اور پیمرا کے ماتحت بنانے کی تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔ او ٹی ٹی ریگولیٹری فریم ورک کی منظوری کے بعد اسے کابینہ سے منظور کرایا جائے گا۔