پشاور۔خیبر پختونخوا اسمبلی کے اسپیکر بابرسلیم سواتی کے خلاف تحقیقات کا آغاز ہو چکا ہے، اور اسپیکر نے انٹرنل اکاؤنٹیبلٹی کمیٹی کو اپنا جواب جمع کروا دیا ہے۔
اگر بدعنوانی کے الزامات ثابت ہو گئے تو اسپیکر کو عہدے سے ہٹایا جا سکتا ہے۔ کرپشن ثابت ہونے پر پارٹی اسپیکر کو اپنے عہدے سے استعفیٰ دینے کا حکم دے سکتی ہے۔
اگر اسپیکر عہدہ نہ چھوڑیں تو ان کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک پیش کی جا سکتی ہے۔ تاہم، اگر اسپیکر بے گناہ ثابت ہو گئے تو ان کے اور اعظم سواتی کے درمیان صلح کرانے کا ذمہ وزیراعلیٰ کے حوالے کر دیا گیا ہے۔
خیبرپختونخوا اسمبلی میں ہنگامہ آرائی، حکومتی اور اپوزیشن ارکان گتھم گتھا
اسپیکر بابر سلیم سواتی نے کہا کہ “اعظم سواتی پیدائشی جھوٹے ہیں، اور میں ان کے مؤقف کو بانی پی ٹی آئی کے سامنے پیش کروں گا۔”
یاد رہے کہ سپیکر بابر سلیم سواتی پر بھرتیوں اور پروموشنز میں بے قاعدگیوں کے الزامات عائد ہیں۔