سلمان خان نے اپنی فلم ’’سکندر‘‘ کے تشہیری مہم کے دوران ایک تصویر شیئر کی جس میں وہ ایک خاص گھڑی پہنے ہوئے تھے، جس پر تنازعہ اٹھ کھڑا ہوا۔

اداکار نے جس گھڑی کو پہنا تھا، اس کی قیمت تقریباً ایک کروڑ 10 لاکھ پاکستانی روپے تھی، اور اس گھڑی میں رام مندر کی شبیہ بنائی گئی تھی۔ اس گھڑی کا نام بھگوان رام کے جنم بھومی پر رکھا گیا تھا، اور دنیا بھر میں ایسی صرف 49 گھڑیاں دستیاب ہیں۔

یہ گھڑی ایک متنازع مقام پر بنائے گئے رام مندر سے متعلق تھی، جو ایودھیا میں بابری مسجد کو گرا کر تعمیر کیا گیا تھا۔ بابری مسجد کے انہدام کے بعد سے مسلمانوں کے دلوں میں دکھ اور رنج کی ایک گہری لہر موجود ہے۔

سلمان خان کی جانب سے یہ گھڑی پہنے جانے پر ان کے مسلمان مداحوں میں ناراضگی پھیل گئی اور سوشل میڈیا پر اداکار کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ کچھ صارفین نے لکھا کہ لبرل ہونے کا مطلب یہ نہیں کہ انسان اپنی اصل بنیادوں کو بھول جائے، جبکہ دیگر نے کہا کہ یہ گھڑی پہننا بابری مسجد پر حملے اور اس کو شہید کرنے کی حمایت کرنے کے مترادف ہے۔

کچھ صارفین نے مشورہ دیا کہ سلمان خان کو فنکار کی حیثیت سے اس طرح کے متنازع معاملات سے دور رہنا چاہیے، جبکہ ایک صارف کا کہنا تھا کہ سلمان خان یہ سب صرف ’’سکندر‘‘ کی کامیابی کے لیے ہندو مداحوں کو خوش کرنے کے لیے کر رہے ہیں۔

یاد رہے کہ سلمان خان نے ایک انٹرویو میں بتایا تھا کہ یہ گھڑی انہیں ان کی والدہ سلمٰی خان نے تحفے کے طور پر دی تھی، اس لیے یہ ان کے لیے بہت خاص ہے۔

بابری مسجد 1528ء میں مغل دور میں تعمیر کی گئی تھی، مگر ہندو انتہاپسندوں نے اسے 90 کی دہائی میں گرا دیا تھا اور اسے رام کے جنم بھومی کے طور پر دعویٰ کیا۔ اس کے بعد 2019 میں سپریم کورٹ کے متنازع فیصلے کے تحت مودی حکومت نے بابری مسجد کی جگہ رام مندر تعمیر کیا۔

Share.
Leave A Reply

Exit mobile version