زلزلہ بعض افراد کے لیے اس قدر صدمہ خیز ثابت ہو سکتا ہے کہ وہ شہروں یا روایتی گھروں میں رہنے کو ترک کرنے پر مجبور ہو جائیں۔
ترکی کے ایک شہری، جنہوں نے 2023 کے شدید زلزلے میں اپنا گھر کھو دیا تھا، گزشتہ دو سال سے ایک چھوٹے سے غار میں تنہا زندگی گزار رہے ہیں۔ ان کا ماننا ہے کہ یہ قدرتی پناہ گاہ انسانی تعمیر کردہ عمارتوں کے مقابلے میں زلزلوں سے زیادہ محفوظ ہے۔
فروری 2023 میں جنوبی ترکی 7.8 شدت کے زلزلے سے لرز اٹھا، جس میں دسیوں ہزار افراد جاں بحق ہوئے اور بے شمار رہائشی علاقے ملبے کا ڈھیر بن گئے۔
تین بچوں کے والد علی بوزولان بھی ان متاثرین میں شامل تھے، جن کا گھر اس تباہی میں مکمل طور پر منہدم ہو گیا۔ اگرچہ وہ اور ان کا خاندان زندہ بچ گئے، لیکن علی بوزولان زلزلوں سے اس قدر خوفزدہ ہو گئے کہ انہوں نے فیصلہ کر لیا کہ اب وہ کسی عمارت میں نہیں رہیں گے۔
انہوں نے اپنے شہر کے مضافات میں ایک چھوٹا، پُرسکون غار تلاش کیا اور اسے اپنی ضروریات کے مطابق ایک آرام دہ مسکن میں بدل لیا۔
اگرچہ وہ اپنے اہل خانہ کو اس غار میں رہنے پر آمادہ نہ کر سکے، تاہم ان کا کہنا ہے کہ وہ اپنی نئی طرزِ زندگی سے خوش اور مطمئن ہیں۔
- صفحہ اول
- تازہ ترین
- پاکستان
- بین الاقوامی
- جڑواں شہر
- سپورٹس
- شوبز
- سی پیک
- کاروبار
- سرمایہ کاری
- رئیل سٹیٹ
- تعلیم
- صحت
- کشمیر
- ٹیکنالوجی
- آٹو
- موسمیاتی تبدیلی
- اوورسیز پاکستانی
- یوتھ کارنر
- عجیب و غریب
- کالم
تازہ ترین معلومات کے لیے سبسکرائب کریں
آرٹ، ڈیزائن اور کاروبار کے بارے میں فو بار سے تازہ ترین تخلیقی خبریں حاصل کریں۔