اسلام آباد ۔آئینہ دکھایا تو برا مان گئے،سینئر صحافی شاہد میتلا کے انکشاف پر سابق وفاقی وزیراطلات فواد چوہدری تلملا اٹھے ،شائستگی کا پہلو بھی نظر انداز کرتے ہوئے گھٹیا زبان استعمال کرنا شروع کر دی،دونوں کے درمیان سوشل میڈیا کی ویب سائٹ ایکس پر نونک جھونک جاری ہے ،سوشل میڈیا پر صارفین نےبھی فواد چوہدری کو شدید تنقید کا نشانہ بنایااور صحافی کے دعوئوں کو حقائق پر مبنی قرار دیدیا۔
سینئر صحافی شاہد میتلا نے اپنے وی لاگ میں انکشاف کیا کہ تحریک انصاف کے دور حکومت میں اس وقت کے وزیر اطلاعات فواد چوہدری فروری 2022 میں جنرل باجوہ اور فیض حمید کے پاس گئے اور ان سے کہا کہ تحریک انصاف ڈیلیورنہیں کر سکی ،حلقوں میں مشکلات کا سامنا ہے اور عمران خان کسی کی سنتے ہی نہیں ،ہم ناکام ہوگئے ہیں ،پارٹی چھوڑنا چاہتا ہوں مجھے کسی اور پارٹی میں بھیج دیں ۔
صحافی شاہد میتلا کا یہ بھی دعوی ہے کہ فواد چوہدری نے عمران اسماعیل کے ساتھ شاہ محمود قریشی کو قائل کرنے گئے تھے کہ آپ علیم خان والی پارٹی میں آ جائیں اور یہ موصوف اس طرح کی حرکتیں کرتے رہے ہیں ۔فواد چوہدری اسٹیبلمشٹ سے فیور مانگ رہے تھے ،سپورٹ مانگ رہے تھے کہ انہیں کسی اور پارٹی میں بھجوا دیں ،اب یہ موصوف کس منہ سے کلیم کرتے ہیں کہ وہ تحریک انصاف کا حصہ ہیں ،فواد چوہدری کو اپنے رویہ پر غور کرنا چاہیے
صحافی کا مزید کہنا تھا کہ گزشتہ روز بھی انہوں نے شعیب شاہین کو تھپڑا مارا ،وہ ایک شریف انسان ہیں اس سے پہلے بھی صحافی سمیع ابراہیم سے بدتمیزی کر چکے ہیں اور مبشر لقمان کو بھی تھپڑا مار چکے ہیں،یہ مناسب نہیں ہے کہ ایک سیاست دان جو ایک عوامی عہدہ پر رہا ہوں اور اس طرح کی گھٹیا حرکتیں کرے،موصوف کو اپنا وقت یاد رکھنا چاہیے جب کورٹ کے باہر ہانپتے ہو ئے بھاگ رہے تھے ،اپنے سے کمزور پر ہاتھ اٹھاتے ہیں،ان کا رویہ قابل مذمت ہے اور کسی بھی صورت انہیں رعایت نہیں دی جا سکتی ،تحریک انصاف کے لئے بار بار کلیم کرنا بھی بنتا نہیں ہے ،موصوف کئ سال پہلے ہی پارٹی کو چھوڑ چکے ہیں ،2021 میں بھی فواد چوہدری مسلم لیگ (ن) سے رابطے میں تھے اور ان سے کہا کہ وہ تحریک انصاف چھوڑ کر ن لیگ جوائن کرنا چاہتے ہیں ۔
سینئر صحافی کے وی لاگ کے بعد دونوں کے درمیان ایکس پر نونک جھونک جاری ہے ،ایکس پر فواد چوہدری نے لکھا کہ وزیر اطلاعات کا چیلنج ہوتا ہے کہ بےشمار صحافی سرکاری نوکری چاھتے ہیں اور نہ ملنے پر بلیک میلنگ اور بکواس پر اگر آتے ہیں ۔کل ایک شاہد میتلا نامی نامعلوم صحافی کا VLog میرے خلاف کسی نے مجھے بھیجا ،میں حیران ہوں کہ یہ کون ہے اور کیا احمقانہ باتیں کر رہا ہے، پھر یاد آیا موصوف PTV میں نوکری کے شدید امیدوار تھے، اس طرح کے سینکڑوں بلیک میلر آپ کو پاکستان کی صحافت میں دربدر ملتے ہیں۔
جس کے جواب میں صحافی شاہد میتلا نے کہا کہ فواد چوہدری نے میری خبر پر موقف دینے کے بجائے بے بنیاد ذاتی اور گھٹیا حملے شروع کر دیئے ہیں جو قابل مذمت ہیں ،خبر غلط ہے تو قانونی چارہ جوئی کریں ،انہوں نے وٹس ایپ کا جعلی سکرین شاٹ بنا کر کردار کشی کرنے کی کوشش کی جس پر ان کے خلاف قانونی کارروائی کا حق محفوظ رکھتا ہوں۔
دوسری جانب دونوں کے درمیان نونک جھونک پرسوشل میڈیا صارفین نے فواد چوہدری کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ فواد چوہدری کو صحافی کے دعوئوں پر مدبر اور شائستگی کے ساتھ جواب دینا چاہیے ،فواد چوہدری کی جانب سے گھٹیا زبان استعمال کر کے یہ ثابت ہو رہا ہے کہ صحافی کے الزامات حقائق پر مبنی ہیں ۔