اسلام آباد ۔وزیراعظم شہباز شریف نے جناح اسکوائر کا آغاز کیا اور اس موقع پر کہا کہ اس منصوبے کے ذریعے آلودگی میں کمی ہوگی اور ٹریفک کی روانی میں بہتری آئے گی، جس سے عوام کا قیمتی وقت بچایا جائے گا۔
اسلام آباد میں جناح اسکوائر کی افتتاحی تقریب منعقد کی گئی، جس میں خیابان سہروری اور سری نگر ہائی وے پر 3 انڈر پاسز شامل ہیں۔
اس موقع پر وزیراعظم شہباز شریف نے جناح اسکوائر کا افتتاح کیا اور خطاب میں کہا کہ آج اسلام آباد میں ٹریفک کے مسائل کے حوالے سے جناح اسکوائر منصوبہ مکمل ہوگیا ہے، جس سے شہر میں ٹریفک کے بہاؤ میں بہتری آئے گی، اور اس منصوبے سے وقت اور ایندھن کی بچت ہوگی۔
وزیراعظم نے کہا کہ جناح اسکوائر منصوبے کی تکمیل سے آلودگی میں کمی آئے گی کیونکہ ٹریفک جام نہیں ہوگا اور آلودگی پھیلنے کا امکان بھی کم ہو جائے گا۔ اس کے علاوہ، لوگوں کا قیمتی وقت بھی بچایا جائے گا۔
شہباز شریف نے کہا کہ اس منصوبے کو صرف 72 دنوں میں مکمل کرنا ایک ریکارڈ ہے اور اس میں محسن نقوی کی قیادت کو سراہتے ہوئے انہیں بھرپور خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ محسن نقوی نے اسلام آباد میں پنجاب اسپیڈ کو محسن اسپیڈ میں تبدیل کر دیا ہے۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ 72 دن میں اس منصوبے کی تکمیل ایک قابل ستائش کامیابی ہے اور یہ خوشی کا موقع ہے جسے ہم سب کو جشن بنانا چاہیے کیونکہ یہی وہ راستہ ہے جو قوموں کی تقدیر بدلتا ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ جناح اسکوائر کی طرح دیگر ترقیاتی منصوبوں کو بھی اسی رفتار سے مکمل کریں گے اور اسلام آباد کو خوبصورت بنانے کے حوالے سے ایک مثال قائم کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ایس سی او کے دوران شہر کو خوبصورتی سے سجایا گیا تھا اور مہمانوں نے اسلام آباد کی خوبصورتی کی بھرپور تعریف کی تھی۔ وزیراعظم نے کہا کہ شہر میں ایسا نظام بنایا جائے گا جس سے سبزہ برقرار رہے اور پھول کھلتے رہیں۔
وزیراعظم نے محسن نقوی کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ اسی طریقے سے باقی منصوبوں کی تکمیل کی رفتار کو بھی تیز کیا جائے، اور 1960 کی دہائی میں بنائی گئی سرکاری عمارتوں پر بھی توجہ دی جائے، جس پر محسن نقوی نے بتایا کہ وہ اس پر کام کر رہے ہیں۔
وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ سی ڈی اے کی ٹیم نے اس منصوبے پر بھرپور محنت کی ہے اور ایف نائن فلائی اوور بھی 10 سے 12 دن میں مکمل ہو جائے گا۔ انہوں نے اسلام آباد کی خوبصورتی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ سرینہ چوک منصوبے کو مزید پھولوں سے سجایا گیا ہے، اور اس انٹرچینج سے شہر کے ٹریفک کے مسائل حل ہو گئے ہیں۔