لاہور۔پنجاب میں غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیز کی روک تھام کے لیے اسپیشل پلاننگ اتھارٹی کے قیام کا اصولی فیصلہ کر لیا گیا۔
پنجاب حکومت کے ترجمان کے مطابق، وزیر اعلیٰ مریم نواز کی زیر صدارت منعقدہ اجلاس میں کمرشل اور رہائشی علاقوں کے لیے یکساں رنگ اور ڈیزائن کی تجویز پر غور کیا گیا، جبکہ ہاؤسنگ سوسائٹیز میں مکانات کو ماحول دوست، پیدل چلنے کے قابل اور جدید ضروریات کے مطابق ڈھالنے کے پہلوؤں کا بھی جائزہ لیا گیا۔
وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے لاہور ڈویلپمنٹ پلان پر پیش رفت کے حوالے سے روزانہ کی بنیاد پر تفصیلی رپورٹ طلب کر لی۔ اجلاس میں بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ لاہور ڈویلپمنٹ پلان میں ای-ٹینڈرنگ کے نفاذ سے کروڑوں روپے کی بچت ممکن ہوئی۔ اس منصوبے کے پہلے مرحلے کے تحت 414 اسکیموں پر پیش رفت کی رپورٹ پیش کی گئی۔
پنجاب اسپیشل پلاننگ اتھارٹی کمرشل، رہائشی اور زرعی اراضی کی زوننگ کرے گی، جبکہ پی ایس پی اے ڈسٹرکٹ لینڈ یوز پلان اور زوننگ کی ذمہ داری سنبھالے گی۔ اس منصوبے کا ہر چار سال بعد ازسرنو جائزہ لیا جائے گا۔
متعلقہ ڈپٹی کمشنر اپنی ضلعی اسپیشل کمیٹی کے سربراہ ہوں گے، جبکہ واپڈا، سوئی گیس، واسا سمیت دیگر سروس فراہم کرنے والے اداروں کے نمائندے بھی کمیٹی کا حصہ ہوں گے۔ زمین کے غیر قانونی استعمال کی نگرانی کے لیے وائلیشن ٹریکنگ میکنزم متعارف کرایا جائے گا۔
ڈسٹرکٹ ڈیجیٹل وال کے ذریعے اراضی کے غلط استعمال کی نشاندہی ممکن ہوگی، جبکہ ڈیجیٹل ڈیٹا کی بنیاد پر درخواستوں کی فوری منظوری کا فیصلہ بھی کیا جا سکے گا۔
وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے ہاؤسنگ سیکٹر کی زیر التواء درخواستوں کو فوری نمٹانے کی ہدایت جاری کی۔
انہوں نے کہا کہ منظم ٹاؤن پلاننگ ہی مستقبل کے استحکام کی ضمانت ہے، جبکہ ناقص پالیسیوں کے باعث شہری علاقوں میں بے ترتیب اور غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیز قائم ہو رہی ہیں۔