اسلام آباد۔سینئر سیاستدان فیصل واوڈا کا کہنا ہے کہ میرے خیال میں مذاکرات کا آغاز 20 جنوری کے بعد ہوگا، فی الحال یہ سب مذاق کے مترادف ہے۔ ان کے مطابق حکومت اور پی ٹی آئی دونوں اس بات پر متفق ہیں کہ بانی پی ٹی آئی جیل میں رہیں، تو ایسی صورتحال میں مسائل کون حل کرے گا؟ 20 جنوری کے بعد پی ٹی آئی لیٹ کر جبکہ حکومت اکڑکے ساتھ مذاکرات کرے گی۔
سابق وفاقی وزیر فیصل واوڈا نے کہا کہ پہلے فارم 47 کی حکومت کے خلاف بات کی جاتی تھی اور اب انہی سے بات چیت کی جا رہی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر بانی پی ٹی آئی کو سزا ہوئی تو دوبارہ ان پر تنقید شروع ہو جائے گی۔
فیصل واوڈا نے آرمی چیف سے ملاقات کے حوالے سے پھیلائے جانے والے جھوٹ کو بے بنیاد قرار دیا اور کہا کہ موقع پرستی کی سیاست کے تحت کبھی کسی کو اچھا اور کبھی برا کہنا درست نہیں۔ انہوں نے کہا کہ اندر جا کر چاپلوسی کرنا اور باہر آ کر تنقید کرنا غلط رویہ ہے۔ آرمی چیف اور بیرسٹر گوہر کی ملاقات کسی کے لیے تشویش کا باعث نہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ 20 جنوری کے بعد مذاکرات کا عمل شروع ہوگا، جبکہ فی الحال دونوں جانب سے سنجیدگی کا فقدان ہے۔ فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ مذہبی کارڈ کا استعمال ختم ہونا چاہیے اور نیک و بد کا فیصلہ صرف اللہ کے اختیار میں ہے۔ ان کے مطابق بشریٰ بی بی اس وقت پی ٹی آئی کے معاملات کو سنبھال رہی ہیں۔