اسلام آباد ۔اسلام آباد میں وزیرِاعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کے حوالے سے ایپکس کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیرِاعظم نے کہا کہ پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے غیر مستقل رکن کی حیثیت سے اپنی ذمہ داری سنبھال لی ہے، جس پر پوری قوم کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان سلامتی کونسل میں اپنا مؤثر کردار ادا کرے گا، اور نائب وزیرِاعظم و وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار کی کوششوں سے یہ کامیابی ممکن ہوئی۔
دہشتگردی کے خلاف سخت پیغام
وزیرِاعظم نے کہا کہ دشمن ملک کے خلاف سازشوں میں مصروف ہے اور سرحد پار سے ہونے والے کسی بھی حملے کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ دہشتگردوں اور ان کے سہولت کاروں کا خاتمہ وقت کی ضرورت ہے۔
بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں سازشیں
شہباز شریف نے خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں جاری پاکستان مخالف سازشوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں علم ہے کہ ان سازشوں میں کون سے ممالک ملوث ہیں۔ انہوں نے صوبوں کو فوج کے ساتھ مل کر مربوط حکمتِ عملی بنانے پر زور دیا اور کہا کہ پولیس کی تربیت، ٹیکنالوجی، اور استعداد کار میں اضافہ دشمن کے عزائم ناکام بنانے میں اہم ہے۔
ڈیجیٹل پروپیگنڈا کے خلاف کارروائی ضروری
وزیرِاعظم نے کہا کہ بیرون ملک بیٹھے عناصر سوشل میڈیا پر پاکستان کے خلاف جھوٹا پروپیگنڈا کر رہے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ان جھوٹے بیانیوں کو مؤثر طریقے سے کاؤنٹر کرنا ضروری ہے، ورنہ قومی کوششیں ضائع ہوسکتی ہیں۔
دہشتگردی کے خلاف جدید ٹیکنالوجی کا استعمال
شہباز شریف نے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں جدید ٹیکنالوجی کا استعمال ناگزیر ہے اور قومی مفاد کو ہر چیز پر ترجیح دینی چاہیے۔
وزیرِاعظم نے کہا کہ پاکستان کی سلامتی اولین ترجیح ہے اور سرحد پار کارروائیوں کا مؤثر جواب دیا جائے گا۔