زمین پر ہم رات کے وقت آسمان پر چاند کو چمکتا ہوا دیکھ سکتے ہیں، لیکن سیارہ زہرہ پر ایسا منظر نہیں ملتا۔ اس کا ایک اہم وجہ The Hill Sphere Radius ہے، جو کائناتی اجسام کے لیے چاند یا کسی بھی قریبی مادہ کو اپنے مدار میں رکھنے کی صلاحیت کو بیان کرتا ہے۔
The Hill Sphere Radius وہ فاصلہ ہے جس کے اندر ایک سیارہ اپنے کشش ثقل کی قوت سے کسی چاند کو اپنے مدار میں رکھ سکتا ہے۔ یہ ریڈیئس سیارے کی کمیت (mass) اور اس کی کشش ثقل کی قوت پر منحصر ہوتا ہے۔ جب کسی سیارے کا Hill Sphere Radius چھوٹا ہوتا ہے، تو اس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ وہ اپنے قریب کسی چاند کو مدار میں رکھنے کے لیے کافی کشش ثقل نہیں رکھتا اور چاند کو سورج کی کشش ثقل اپنے ساتھ کھینچ لے گی۔
عطارد جیسے چھوٹے سیارے کا Hill Sphere Radius بہت چھوٹا ہوتا ہے، کیونکہ وہ زیادہ کشش ثقل نہیں رکھتا، اس لیے اس پر چاند کا وجود ممکن نہیں ہوتا۔
مریخ کے پاس دو چاند ہیں، فوبوس اور ڈیموس، کیونکہ مریخ کا Hill Sphere Radius اس حد تک بڑا ہے کہ وہ اپنے چاندوں کو مدار میں رکھ سکتا ہے۔
مشتری، زحل، یورینس، اور نیپچون جیسے بڑے سیاروں کا Hill Sphere Radius بہت وسیع ہوتا ہے، کیونکہ ان کی کمیت بہت بڑی ہوتی ہے اور وہ سورج سے دور بھی واقع ہیں، اس لیے ان کے پاس بہت سے چاند ہوتے ہیں۔ مثال کے طور پر، مشتری کے پاس 95 چاند ہیں، اور زحل کے پاس 146 چاند ہیں۔
لہذا، Hill Sphere Radius کا تصور یہ بتاتا ہے کہ کوئی سیارہ اپنے چاندوں کو کس حد تک اپنے مدار میں رکھ سکتا ہے، اور یہی وجہ ہے کہ مختلف سیاروں کے پاس مختلف تعداد میں چاند ہوتے ہیں۔
The Hill Sphere Radius وہ فاصلہ ہے جس کے اندر ایک سیارہ اپنے کشش ثقل کی قوت سے کسی چاند کو اپنے مدار میں رکھ سکتا ہے۔ یہ ریڈیئس سیارے کی کمیت (mass) اور اس کی کشش ثقل کی قوت پر منحصر ہوتا ہے۔ جب کسی سیارے کا Hill Sphere Radius چھوٹا ہوتا ہے، تو اس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ وہ اپنے قریب کسی چاند کو مدار میں رکھنے کے لیے کافی کشش ثقل نہیں رکھتا اور چاند کو سورج کی کشش ثقل اپنے ساتھ کھینچ لے گی۔
عطارد جیسے چھوٹے سیارے کا Hill Sphere Radius بہت چھوٹا ہوتا ہے، کیونکہ وہ زیادہ کشش ثقل نہیں رکھتا، اس لیے اس پر چاند کا وجود ممکن نہیں ہوتا۔
مریخ کے پاس دو چاند ہیں، فوبوس اور ڈیموس، کیونکہ مریخ کا Hill Sphere Radius اس حد تک بڑا ہے کہ وہ اپنے چاندوں کو مدار میں رکھ سکتا ہے۔
مشتری، زحل، یورینس، اور نیپچون جیسے بڑے سیاروں کا Hill Sphere Radius بہت وسیع ہوتا ہے، کیونکہ ان کی کمیت بہت بڑی ہوتی ہے اور وہ سورج سے دور بھی واقع ہیں، اس لیے ان کے پاس بہت سے چاند ہوتے ہیں۔ مثال کے طور پر، مشتری کے پاس 95 چاند ہیں، اور زحل کے پاس 146 چاند ہیں۔
لہذا، Hill Sphere Radius کا تصور یہ بتاتا ہے کہ کوئی سیارہ اپنے چاندوں کو کس حد تک اپنے مدار میں رکھ سکتا ہے، اور یہی وجہ ہے کہ مختلف سیاروں کے پاس مختلف تعداد میں چاند ہوتے ہیں۔