بیجنگ۔نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے منصب سنبھالنے سے پہلے ہی چین نے امریکا کی 7 فوجی کمپنیوں پر پابندی عائد کرتے ہوئے اپنی پالیسی کا واضح اظہار کر دیا ہے۔
عالمی خبر رساں اداروں کے مطابق چین کی وزارتِ خارجہ کی ترجمان ماؤ ننگ نے پریس بریفنگ میں بتایا کہ ان 7 امریکی فوجی کمپنیوں پر پابندیاں عائد کی گئی ہیں، اور ان کمپنیوں کے چین میں تمام اثاثے منجمد کر دیے گئے ہیں۔
ماؤ ننگ نے کہا کہ یہ 7 امریکی کمپنیاں اور ان کی اعلیٰ انتظامیہ نے تائیوان کو ہتھیار فروخت کر کے چین کی سلامتی کے خلاف کام کیا، جس کی وجہ سے ان پر پابندیاں لگائی گئی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ امریکا نے تائیوان کی فوجی مدد کرکے چین کی خود مختاری میں مداخلت کی ہے۔
پابندی عائد کرنے والی کمپنیوں میں انسیٹو انکوپوریٹ، ہڈسن ٹیکنالوجیز، سرانک ٹیکنالوجیز، رائتھن کینیڈا، رائتھن آسٹریلیا، ایئر کوم انکوپوریٹ اور اوشی نرنگ انٹرنیشنل شامل ہیں۔
یہ پابندیاں اس وقت عائد کی گئی ہیں جب گزشتہ ہفتے امریکی صدر جوبائیڈن نے تائیوان کی فوجی مدد کے لیے 895 بلین ڈالر مختص کیے تھے۔