بھارت کی ماہرِ غذائیت، جھانوی سنگھوی نے تین ایسی غذاؤں کے بارے میں آگاہ کیا ہے جنہیں فریج میں نہیں رکھنا چاہیے۔ انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹاگرام پر ایک ویڈیو شیئر کی جس میں ان غذاؤں کے بارے میں مفید معلومات فراہم کی گئی۔ ان اشیاء کی فہرست درج ذیل ہے:
پیاز:
پیاز کو فریج میں رکھنے سے ان میں زیادہ نمی جمع ہوتی ہے، جس سے مولڈ (فنگس) کی نمو ہو سکتی ہے۔ یہ فنگس مائیکوٹاکسنز پیدا کرتی ہے جو صحت کے لیے نقصان دہ ہیں۔ اگر ان پیازوں کا استعمال کیا جائے تو قے، پیٹ میں درد، اور ہیضے جیسے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔
لہسن:
لہسن کو بھی فریج میں رکھنا نقصان دہ ہو سکتا ہے۔ پیاز کی طرح، لہسن بھی نمی اور مولڈ کی نمو سے متاثر ہو سکتا ہے، جس سے صحت کے مختلف مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔
آلو:
آلو کو فریج میں رکھنے سے ان کا نشاستہ چینی میں تبدیل ہو جاتا ہے، جس کی وجہ سے آلو کا ذائقہ میٹھا ہو جاتا ہے۔ اس کے علاوہ، اس تبدیلی سے صحت کے لیے بھی خطرات لاحق ہو سکتے ہیں، کیونکہ یہ جسم میں انسولین کی سطح پر اثر انداز ہو سکتا ہے۔
یہ غذائیں فریج میں رکھنے سے ان کی قدرتی خصوصیات متاثر ہوتی ہیں، اور ان کا استعمال صحت کے لیے نقصان دہ ہو سکتا ہے۔
پیاز:
پیاز کو فریج میں رکھنے سے ان میں زیادہ نمی جمع ہوتی ہے، جس سے مولڈ (فنگس) کی نمو ہو سکتی ہے۔ یہ فنگس مائیکوٹاکسنز پیدا کرتی ہے جو صحت کے لیے نقصان دہ ہیں۔ اگر ان پیازوں کا استعمال کیا جائے تو قے، پیٹ میں درد، اور ہیضے جیسے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔
لہسن:
لہسن کو بھی فریج میں رکھنا نقصان دہ ہو سکتا ہے۔ پیاز کی طرح، لہسن بھی نمی اور مولڈ کی نمو سے متاثر ہو سکتا ہے، جس سے صحت کے مختلف مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔
آلو:
آلو کو فریج میں رکھنے سے ان کا نشاستہ چینی میں تبدیل ہو جاتا ہے، جس کی وجہ سے آلو کا ذائقہ میٹھا ہو جاتا ہے۔ اس کے علاوہ، اس تبدیلی سے صحت کے لیے بھی خطرات لاحق ہو سکتے ہیں، کیونکہ یہ جسم میں انسولین کی سطح پر اثر انداز ہو سکتا ہے۔
یہ غذائیں فریج میں رکھنے سے ان کی قدرتی خصوصیات متاثر ہوتی ہیں، اور ان کا استعمال صحت کے لیے نقصان دہ ہو سکتا ہے۔