روس نے کینسر کے علاج کے لیے ایک جدید ایم آر این اے ویکسین بنانے کا اعلان کیا ہے، جسے 2025 تک مریضوں کو مفت فراہم کرنے کا منصوبہ ہے۔
یہ اعلان روسی وزارت صحت کے تحت ریڈیولوجی میڈیکل ریسرچ سینٹر کے جنرل ڈائریکٹر آندرے کیپرن نے ریڈیو روسیا کو ایک انٹرویو میں کیا۔ روس کی تاس نیوز ایجنسی کے مطابق، یہ ویکسین مختلف تحقیقی اداروں کی مشترکہ کاوش کا نتیجہ ہے۔
پری کلینیکل ٹرائلز کے دوران، ویکسین نے ٹیومر کی نمو کو روکنے اور میٹاسٹیسس (کینسر کے خلیات کا جسم میں دوسرے حصوں تک پھیلاؤ) سے بچانے کی صلاحیت ظاہر کی ہے۔
ایم آر این اے ویکسین آر این اے کا ایک حصہ جسم میں داخل کرتی ہے، جو خلیوں کو مخصوص پروٹین بنانے کی ہدایت دیتا ہے۔ یہ پروٹین مدافعتی نظام کے لیے ایک غیر معمولی جزو کے طور پر کام کرتا ہے، جس کی شناخت کرکے مدافعتی نظام اینٹی باڈیز بناتا ہے۔
کینسر کے کیس میں، یہ اینٹی باڈیز کینسر کے خلیوں کی شناخت اور ان پر حملہ کرنے میں مددگار ثابت ہوتی ہیں، جس سے بیماری کا پھیلاؤ روکا جا سکتا ہے۔
اس ویکسین کی تیاری کینسر کے علاج میں ایک اہم پیشرفت قرار دی جا رہی ہے اور امید کی جا رہی ہے کہ یہ ہزاروں مریضوں کی زندگی بچانے میں مددگار ہوگی۔
یہ اعلان روسی وزارت صحت کے تحت ریڈیولوجی میڈیکل ریسرچ سینٹر کے جنرل ڈائریکٹر آندرے کیپرن نے ریڈیو روسیا کو ایک انٹرویو میں کیا۔ روس کی تاس نیوز ایجنسی کے مطابق، یہ ویکسین مختلف تحقیقی اداروں کی مشترکہ کاوش کا نتیجہ ہے۔
پری کلینیکل ٹرائلز کے دوران، ویکسین نے ٹیومر کی نمو کو روکنے اور میٹاسٹیسس (کینسر کے خلیات کا جسم میں دوسرے حصوں تک پھیلاؤ) سے بچانے کی صلاحیت ظاہر کی ہے۔
ایم آر این اے ویکسین آر این اے کا ایک حصہ جسم میں داخل کرتی ہے، جو خلیوں کو مخصوص پروٹین بنانے کی ہدایت دیتا ہے۔ یہ پروٹین مدافعتی نظام کے لیے ایک غیر معمولی جزو کے طور پر کام کرتا ہے، جس کی شناخت کرکے مدافعتی نظام اینٹی باڈیز بناتا ہے۔
کینسر کے کیس میں، یہ اینٹی باڈیز کینسر کے خلیوں کی شناخت اور ان پر حملہ کرنے میں مددگار ثابت ہوتی ہیں، جس سے بیماری کا پھیلاؤ روکا جا سکتا ہے۔
اس ویکسین کی تیاری کینسر کے علاج میں ایک اہم پیشرفت قرار دی جا رہی ہے اور امید کی جا رہی ہے کہ یہ ہزاروں مریضوں کی زندگی بچانے میں مددگار ہوگی۔