لندن۔برطانیہ میں معصوم بچی سارہ شریف کے قتل کیس میں والد عرفان شریف کو کم از کم 40 سال اور سوتیلی ماں بینش بتول کو 33 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق، اولڈ بیلی کراؤن کورٹ نے سارہ شریف قتل کیس میں دونوں کو مجرم قرار دینے کے بعد آج سزا کا اعلان کیا۔
عدالتی فیصلے کے مطابق، 43 سالہ عرفان شریف اور 30 سالہ بینش بتول کو عمر قید کی سزا دی گئی ہے، جس کے تحت وہ کم سے کم بالترتیب 40 اور 33 سال جیل میں گزاریں گے۔ سزا پوری کرنے کے بعد بھی انہیں لائسنس پر نگرانی میں رکھا جائے گا، اور کسی خلاف ورزی کی صورت میں دوبارہ جیل بھیجا جا سکتا ہے۔
فیصلے میں یہ بھی واضح کیا گیا کہ سزا کا کم از کم وقت گزرنے کے بعد بھی رہائی یقینی نہیں ہوگی، بلکہ یہ فیصلہ پیرول بورڈ کرے گا۔
عدالت نے سارہ شریف کے 29 سالہ چچا فیصل ملک کو جرم چھپانے، خاموشی اختیار کرنے اور قاتلوں کی مدد کرنے کے جرم میں 16 سال قید کی سزا سنائی ہے۔
یاد رہے کہ 10 اگست کو سارہ شریف کی لاش اس کے بیڈ روم سے برآمد ہوئی تھی۔ واقعے کے بعد اس کے والد عرفان شریف، سوتیلی ماں بینش بتول، اور چچا فیصل ملک پاکستان فرار ہو گئے تھے۔