اسلام آباد ۔پی ٹی آئی کے رہنما شیر افضل مروت نے کہا ہے کہ وزیر دفاع خواجہ آصف کا احترام اپنی جگہ، مگر ان کا اندازِ گفتگو بھی خاصا سخت ہے۔
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے شیر افضل مروت، جو پی ٹی آئی کے ایم این اے ہیں، نے کہا کہ خواجہ صاحب نے کل کہا تھا کہ مذاکرات کا آغاز پی ٹی آئی کو کرنا ہوگا، مگر اس کے لیے حکومت کو اپنی ضد اور انا کو چھوڑنا ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ میڈیا تو مذاکرات کی بات کرتا ہے، لیکن یہاں یہ دعویٰ کیا جاتا ہے کہ مذاکرات نہیں ہو رہے۔ قوم کے سامنے سچ کے بجائے غلط بیانی کی جاتی ہے۔ سیاستدان ٹی او آرز طے کرنے کے لیے کوئی سنجیدہ کوشش نہیں کرتے۔
شیر افضل مروت کا کہنا تھا کہ عمران خان پہلے ہی مذاکرات کے لیے ایک کمیٹی بنا چکے ہیں۔ کیا یہ ممکن نہیں کہ قومی مسائل اور ٹی او آرز کے حوالے سے ایک مشترکہ کمیٹی تشکیل دی جائے؟ اس کے بعد ضرورت پڑنے پر اسٹیبلشمنٹ سے بھی بات کی جا سکتی ہے۔
انہوں نے سوال کیا کہ کیا رانا ثناء اللہ یا خواجہ آصف حکومت کے مذاکرات سے متعلق مؤقف کو واضح کر سکتے ہیں؟ مزید برآں، انہوں نے وزیر اطلاعات پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جھوٹے بیانات سے حقائق کو چھپایا گیا، جبکہ لوگ جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔
پی ٹی آئی رہنما نے ایوان کے عمومی ماحول پر بھی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ یہاں اکثر ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے حریف سوتنیں آپس میں لڑ رہی ہوں، اور ایک دوسرے کے لیے کبھی مثبت رویہ اختیار نہیں کیا جاتا۔ انہوں نے مزید کہا کہ عوامی مسائل حل کرنے کے لیے ہمیں یہاں بھیجا گیا ہے، لیکن صورتحال یہ ہے کہ میں اپنے حلقے میں واپس جانے سے قاصر ہوں کیونکہ وہاں طالبان نے قبضہ کر رکھا ہے۔