بھارت میں ایک انتہائی عجیب واقعہ پیش آیا ہے جس میں ایک شخص کو پٹنہ میں اغوا کرکے گن پوائنٹ پر ایک مقامی لڑکی سے زبردستی شادی کرادی گئی۔ یہ واقعہ اونیش کمار کے ساتھ پیش آیا، جو حال ہی میں بہار پبلک سروس کمیشن کا امتحان پاس کرکے ٹیچر بننے والے تھے۔ ایک دن جب وہ اسکول جانے کے لیے رکشے میں سوار تھے، دو کاروں نے ان کے رکشے کا راستہ روک لیا اور اس کے بعد کئی نامعلوم افراد گاڑیوں سے باہر نکل کر ان پر بندوقیں تان کر انہیں اغوا کر لیا۔
اونیش کو اغوا کرنے کے بعد ان کی مار پیٹ کی گئی اور ان پر ایک لڑکی سے زبردستی شادی کرانے کے لیے دباؤ ڈالا گیا۔ لڑکی، گُنجا نے دعویٰ کیا کہ وہ اونیش کے ساتھ چار سال سے محبت کے رشتے میں تھی اور اونیش نے اس سے شادی کرنے اور فیملی شروع کرنے کا وعدہ کیا تھا، لیکن جب اس نے اپنے گھر والوں کو اس بارے میں بتایا اور شادی کے لیے رابطہ کیا تو اونیش نے انکار کر دیا، جس پر اسے اس غیر معمولی طریقے سے شادی پر مجبور کیا گیا۔
اس قسم کا واقعہ ‘پکڑوا ویواہ’ (forced marriage) کہلاتا ہے، جو بہار میں غیر شادی شدہ مردوں کو گن پوائنٹ پر شادی کرنے پر مجبور کرنے کا ایک بدنام طریقہ بن چکا ہے۔ مقامی پولیس کے مطابق، 30 سالوں میں رواں سال 2024 میں زبردستی شادیوں کے کیسز سب سے زیادہ رپورٹ ہوئے ہیں، جس نے معاشرتی اور قانونی سطح پر ایک سنگین مسئلہ کھڑا کر دیا ہے۔
اونیش کو اغوا کرنے کے بعد ان کی مار پیٹ کی گئی اور ان پر ایک لڑکی سے زبردستی شادی کرانے کے لیے دباؤ ڈالا گیا۔ لڑکی، گُنجا نے دعویٰ کیا کہ وہ اونیش کے ساتھ چار سال سے محبت کے رشتے میں تھی اور اونیش نے اس سے شادی کرنے اور فیملی شروع کرنے کا وعدہ کیا تھا، لیکن جب اس نے اپنے گھر والوں کو اس بارے میں بتایا اور شادی کے لیے رابطہ کیا تو اونیش نے انکار کر دیا، جس پر اسے اس غیر معمولی طریقے سے شادی پر مجبور کیا گیا۔
اس قسم کا واقعہ ‘پکڑوا ویواہ’ (forced marriage) کہلاتا ہے، جو بہار میں غیر شادی شدہ مردوں کو گن پوائنٹ پر شادی کرنے پر مجبور کرنے کا ایک بدنام طریقہ بن چکا ہے۔ مقامی پولیس کے مطابق، 30 سالوں میں رواں سال 2024 میں زبردستی شادیوں کے کیسز سب سے زیادہ رپورٹ ہوئے ہیں، جس نے معاشرتی اور قانونی سطح پر ایک سنگین مسئلہ کھڑا کر دیا ہے۔