حال ہی میں سائنس دانوں نے ایک جدید اے آئی اسکریننگ ٹیسٹ متعارف کرایا ہے جو خون کے نمونے کا تجزیہ کرکے چھاتی کے کینسر کا ابتدائی مرحلے میں پتہ لگا سکتا ہے۔ ماہرین کے مطابق، یہ نیا اسکریننگ طریقہ، جو لیزر ٹیکنالوجی کا استعمال کرتا ہے، چھاتی کے کینسر کی ابتدائی علامات کی شناخت کرنے کے لیے اپنی نوعیت کا پہلا اور انقلابی طریقہ ہے۔
یہ ٹیسٹ خون میں ان باریک تبدیلیوں کی نشاندہی کرتا ہے جو کینسر کے ابتدائی مراحل میں رونما ہوتی ہیں، اور جو موجودہ ٹیسٹوں سے نہیں پکڑی جا سکتیں۔ ایڈنبرا یونیورسٹی کے محققین نے کہا ہے کہ یہ نیا طریقہ بیماری کے جلد پتہ لگانے اور نگرانی کے عمل کو بہتر بنا سکتا ہے، اور کینسر کی مختلف اقسام کے لیے اسکریننگ ٹیسٹ کے امکانات کی راہ ہموار کر سکتا ہے۔
اس وقت چھاتی کے کینسر کی تشخیص کے لیے استعمال ہونے والے عام طریقوں میں جسمانی معائنہ، ایکس رے، الٹراساؤنڈ اسکین، اور بایپسی شامل ہیں، جو متاثرہ علاقے سے ٹشوز کے نمونے لے کر ان کا تجزیہ کرتے ہیں۔ موجودہ اسکریننگ طریقوں میں مریض کی عمر، خطرے میں شامل ہونے والے عوامل، اور عمومی اسکریننگ شامل ہیں، لیکن یہ نئے ٹیسٹ کی تکنیک ان سب سے کہیں زیادہ مؤثر اور ابتدائی مرحلے میں مرض کی نشاندہی کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
یہ ٹیسٹ خون میں ان باریک تبدیلیوں کی نشاندہی کرتا ہے جو کینسر کے ابتدائی مراحل میں رونما ہوتی ہیں، اور جو موجودہ ٹیسٹوں سے نہیں پکڑی جا سکتیں۔ ایڈنبرا یونیورسٹی کے محققین نے کہا ہے کہ یہ نیا طریقہ بیماری کے جلد پتہ لگانے اور نگرانی کے عمل کو بہتر بنا سکتا ہے، اور کینسر کی مختلف اقسام کے لیے اسکریننگ ٹیسٹ کے امکانات کی راہ ہموار کر سکتا ہے۔
اس وقت چھاتی کے کینسر کی تشخیص کے لیے استعمال ہونے والے عام طریقوں میں جسمانی معائنہ، ایکس رے، الٹراساؤنڈ اسکین، اور بایپسی شامل ہیں، جو متاثرہ علاقے سے ٹشوز کے نمونے لے کر ان کا تجزیہ کرتے ہیں۔ موجودہ اسکریننگ طریقوں میں مریض کی عمر، خطرے میں شامل ہونے والے عوامل، اور عمومی اسکریننگ شامل ہیں، لیکن یہ نئے ٹیسٹ کی تکنیک ان سب سے کہیں زیادہ مؤثر اور ابتدائی مرحلے میں مرض کی نشاندہی کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔