روسی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ شام کے صدر بشارالاسد اپنے اہل خانہ کے ہمراہ ملک چھوڑ کر ماسکو پہنچ گئے ہیں، جہاں روس نے انہیں سیاسی پناہ دے دی ہے۔ روسی خبر ایجنسیوں کے مطابق، کریملن کے ذرائع نے بتایا کہ بشارالاسد اور ان کے اہل خانہ ماسکو پہنچ چکے ہیں اور انہیں انسانی بنیادوں پر سیاسی پناہ فراہم کی گئی ہے۔
اس سے قبل بین الاقوامی میڈیا نے متضاد اطلاعات دی تھیں، جن میں ایک رپورٹ میں یہ کہا گیا تھا کہ بشارالاسد کے طیارے کا رابطہ ریڈار سے منقطع ہوگیا تھا، جس کے بعد یہ خدشہ ظاہر کیا گیا کہ طیارہ حادثے کا شکار ہو سکتا ہے اور صدر بشارالاسد ہلاک ہو چکے ہیں۔ کچھ رپورٹس کے مطابق، شام کے دارالحکومت دمشق میں باغیوں کے قبضے کے بعد ایک طیارہ ایئرپورٹ سے روانہ ہوا تھا اور ریڈار سے غائب ہونے سے پہلے وہ مخالف سمت میں پرواز کرتا رہا تھا۔
تاہم، اب روسی حکام نے یہ اعلان کیا ہے کہ بشارالاسد اور ان کے خاندان کو سیاسی پناہ فراہم کی گئی ہے۔
اس سے قبل بین الاقوامی میڈیا نے متضاد اطلاعات دی تھیں، جن میں ایک رپورٹ میں یہ کہا گیا تھا کہ بشارالاسد کے طیارے کا رابطہ ریڈار سے منقطع ہوگیا تھا، جس کے بعد یہ خدشہ ظاہر کیا گیا کہ طیارہ حادثے کا شکار ہو سکتا ہے اور صدر بشارالاسد ہلاک ہو چکے ہیں۔ کچھ رپورٹس کے مطابق، شام کے دارالحکومت دمشق میں باغیوں کے قبضے کے بعد ایک طیارہ ایئرپورٹ سے روانہ ہوا تھا اور ریڈار سے غائب ہونے سے پہلے وہ مخالف سمت میں پرواز کرتا رہا تھا۔
تاہم، اب روسی حکام نے یہ اعلان کیا ہے کہ بشارالاسد اور ان کے خاندان کو سیاسی پناہ فراہم کی گئی ہے۔