کولمبیا کی پولیس نے ایک ایسی خاتون کو گرفتار کیا ہے جو مبینہ طور پر ایک خطرناک نشہ آور دوا استعمال کرتے ہوئے غیر ملکی سیاحوں کو لوٹتی تھی۔ یہ خاتون، جس کا نام کیرولینا میجا مونٹویا ہے، “Scopalamine کی ملکہ” کے نام سے مشہور ہے اور پولیس کے مطابق کم از کم آٹھ وارداتوں میں ملوث رہی ہے۔
واردات کا طریقۂ کار:
رپورٹ کے مطابق کیرولینا ڈیولز بریتھ نامی طاقتور دوا استعمال کرتی تھی، جو کولمبیا کے ایک درخت سے حاصل ہونے والا سفید پاؤڈر ہے۔ یہ پاؤڈر کسی کے چہرے پر پھونکا جا سکتا ہے یا کھانے پینے میں ملا کر استعمال کیا جاتا ہے۔ یہ نشہ آور دوا انسان کو چند منٹوں میں بے اختیار کر دیتی ہے اور متاثرہ شخص کو اپنی یادداشت کھو دینے پر مجبور کر دیتی ہے۔
واردات کا ہدف:
کیرولینا اکثر امیر غیر ملکی سیاحوں کو نشانہ بناتی تھی، خاص طور پر ایل پوبلاڈو کے علاقے میں، جو جنسی سیاحت کے لیے معروف ہے۔ وہ سیاحوں کو ہوٹل یا اپارٹمنٹ میں مدعو کرتی، ان کے مشروبات میں نشہ آور دوا ملا کر انہیں بے ہوش کرتی اور ان کا قیمتی سامان لے کر فرار ہو جاتی تھی۔
پولیس کے انکشافات:
پولیس نے بتایا کہ کیرولینا ایک جرائم پیشہ گروہ “لا مرینا” کی رہنما ہے، جو خاص طور پر مشروبات میں نشہ آور مواد ملا کر چوری کرنے میں ماہر ہے۔ یہ گروپ ہر واردات میں متاثرین سے لاکھوں روپے لوٹ لیتا ہے۔ پولیس کا یہ بھی کہنا ہے کہ کیرولینا پر شبہ ہے کہ وہ ہر واردات میں 30,000 پاؤنڈ تک کما لیتی تھی۔
ڈیولز بریتھ کے خطرات:
یہ دوا نہ صرف یادداشت کو مٹا دیتی ہے بلکہ زیادہ مقدار میں استعمال کرنے پر جان لیوا بھی ثابت ہو سکتی ہے۔ اس دوا کا اثر چار گھنٹوں تک رہتا ہے اور پھر یہ جسم سے خارج ہو جاتی ہے، جس کی وجہ سے متاثرین کو یاد بھی نہیں رہتا کہ ان کے ساتھ کیا ہوا۔
عوامی تشویش:
مقامی افراد نے اس گروہ کی سرگرمیوں پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے، اور پولیس نے جرائم پیشہ عناصر کے خلاف مزید کارروائیوں کی یقین دہانی کرائی ہے۔