اسلام آباد: پاکستان مرکنٹائل ایکسچینج (پی ایم ای ایکس) نے خرم ظفر کو اپنے نئے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) کے طور پر مقرر کر لیا ہے۔ خرم ظفر نے بطور سی ای او اپنی نئی ذمہ داریوں کا آغاز کر دیا ہے۔
خرم ظفر کا کاروبار، ٹیکنالوجی اور کیپٹل مارکیٹس میں پاکستان، یورپ اور امریکا میں ایک مضبوط تجربہ ہے۔ پی ایم ای ایکس میں شمولیت سے قبل وہ ایک پاکستانی وینچر کیپٹل فنڈ کی سربراہی کر رہے تھے۔ اس کے علاوہ، خرم ظفر نے لاہور اسٹاک ایکسچینج میں چیف انفارمیشن آفیسر کے طور پر خدمات انجام دی ہیں اور امریکا میں میرل لنچ، ویزا اور بینک آف امریکا میں کنسلٹنٹ کے طور پر بھی کام کیا ہے۔
پاکستان مرکنٹائل ایکسچینج (پی ایم ای ایکس) کو 2016 کے فیوچر مارکیٹ ایکٹ کے تحت پاکستان سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن (ایس ای سی پی) کے ذریعے ریگولیٹ کیا جاتا ہے۔ پی ایم ای ایکس مختلف کیٹگریز میں فیوچر معاہدے پیش کرتا ہے، جن میں دھاتیں (جیسے سونا، چاندی، تانبا)، زراعتی اجناس (جیسے کپاس، مکئی، گندم)، فنانشل انسٹرومنٹس (جیسے کرنسی) اور توانائی (جیسے قدرتی گیس، برینٹ آئل، خام تیل) شامل ہیں۔
رپورٹس کے مطابق، مالی سال 2023-24 کے دوران پاکستان مرکنٹائل ایکسچینج کا مجموعی تجارتی حجم 5,706,057,599,722 روپے رہا۔
خرم ظفر کا کاروبار، ٹیکنالوجی اور کیپٹل مارکیٹس میں پاکستان، یورپ اور امریکا میں ایک مضبوط تجربہ ہے۔ پی ایم ای ایکس میں شمولیت سے قبل وہ ایک پاکستانی وینچر کیپٹل فنڈ کی سربراہی کر رہے تھے۔ اس کے علاوہ، خرم ظفر نے لاہور اسٹاک ایکسچینج میں چیف انفارمیشن آفیسر کے طور پر خدمات انجام دی ہیں اور امریکا میں میرل لنچ، ویزا اور بینک آف امریکا میں کنسلٹنٹ کے طور پر بھی کام کیا ہے۔
پاکستان مرکنٹائل ایکسچینج (پی ایم ای ایکس) کو 2016 کے فیوچر مارکیٹ ایکٹ کے تحت پاکستان سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن (ایس ای سی پی) کے ذریعے ریگولیٹ کیا جاتا ہے۔ پی ایم ای ایکس مختلف کیٹگریز میں فیوچر معاہدے پیش کرتا ہے، جن میں دھاتیں (جیسے سونا، چاندی، تانبا)، زراعتی اجناس (جیسے کپاس، مکئی، گندم)، فنانشل انسٹرومنٹس (جیسے کرنسی) اور توانائی (جیسے قدرتی گیس، برینٹ آئل، خام تیل) شامل ہیں۔
رپورٹس کے مطابق، مالی سال 2023-24 کے دوران پاکستان مرکنٹائل ایکسچینج کا مجموعی تجارتی حجم 5,706,057,599,722 روپے رہا۔