واشنگٹن۔نیو یارک شہر میں حکومتِ پاکستان کی ملکیت والے ہوٹل کی آمدنی سے بھارتی لابی میں اضطراب پیدا ہو گیا ہے۔ سرکاری اداروں کی کارکردگی بہتر بنانے کے محکمے کے مشترکہ سربراہ، وویک سوامی، پاکستانی ہوٹل کی آمدنی پر تنقید کرتے ہوئے اسے حماقت قرار دے چکے ہیں۔
سوامی، جو مسلمانوں اور پاکستان کے لیے شدید نفرت رکھتے ہیں، نے کہا کہ نیو یارک کی انتظامیہ غیر قانونی تارکینِ وطن کو ٹھہرانے کے لیے حکومتِ پاکستان کی ملکیت والے ہوٹل کو کرائے کی مد میں نیو یارک کے ٹیکس دہندگان کی رقم سے ادائیگی کر رہی ہے۔ سوامی نے سوشل میڈیا پوسٹ میں یہ بھی کہا کہ ان کی تکلیف اس بات سے ہے کہ یہ ہوٹل پاکستان کی ملکیت ہے، نہ کہ کسی دوسرے ملک کی۔
وویک راماسوامی کو ٹیسلا کے مالک ایلون مسک کے ساتھ حکومتی اداروں کی کارکردگی بہتر بنانے کا ٹاسک سونپا گیا ہے تاکہ سرکاری وسائل کا ضیاع روکا جا سکے۔
ایک معروف مصنف جان لیفیور نے اپنی ایک پوسٹ میں بتایا کہ نیو یارک کی انتظامیہ غیر قانونی تارکینِ وطن کو ٹھہرانے کے لیے مین ہیٹن میں واقع حکومتِ پاکستان کی ملکیت والے روزویلٹ ہوٹل کو 22 کروڑ ڈالر ادا کرتی ہے۔ یہ ہوٹل پی آئی اے کی ملکیت ہے۔
مزید یہ کہ کابینہ نے روزویلٹ ہوٹل نیو یارک کی عمارت کو کمرشل استعمال کے لیے منظوری دے دی ہے۔ جان لیفیور نے یہ بھی بتایا کہ روزویلٹ ہوٹل کو ادائیگی پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان 1.1 ارب ڈالر کے بیل آؤٹ پیکیج کا حصہ ہے۔ اس معاہدے سے قبل 19 منزلہ روزویلٹ ہوٹل 2020 سے بند پڑا تھا اور اس میں 1200 سے زیادہ کمرے ہیں۔