بگ باس کے سابق کنٹسٹنٹ اور اداکار اعجاز خان نے مہاراشٹر اسمبلی انتخابات میں حصہ لیا، لیکن انہیں حیرت انگیز طور پر ورسوا حلقے سے صرف 131 ووٹ ملے۔ اعجاز خان نے آزاد سماج پارٹی (کانشی رام) کے ٹکٹ پر الیکشن لڑا تھا، تاہم ان کی شہرت اور 5.6 ملین انسٹاگرام فالوورز بھی الیکشن میں ان کے کام نہ آ سکے۔
الیکشن کمیشن کے اعداد و شمار کے مطابق، ورسوا حلقے میں ووٹرز کی کل شرکت 42.2 فیصد رہی، جہاں اعجاز خان کے مقابلے میں NOTA (None of the Above) آپشن نے 1,022 ووٹ حاصل کیے۔ ورسوا میں ہارون خان نے 58,047 ووٹ لے کر سبقت حاصل کی۔ یہ حلقہ روایتی طور پر کانگریس کا مضبوط گڑھ سمجھا جاتا ہے، لیکن اس بار یہاں 16 امیدوار میدان میں تھے۔
مہاراشٹر کے انتخابات میں اس بار تین دہائیوں کے بعد سب سے زیادہ ووٹنگ ٹرن آؤٹ دیکھا گیا، جس میں مہایوتی اتحاد (بی جے پی-شیو سینا-این سی پی) اور مہا وکاس اگھاڑی (کانگریس-شیو سینا (یو بی ٹی)-این سی پی-ایس پی) کے درمیان سخت مقابلہ ہوا۔ ابتدائی رجحانات کے مطابق، مہایوتی اتحاد اسمبلی کی 288 نشستوں میں سے 231 پر آگے رہا، جبکہ مہا وکاس اگھاڑی صرف 51 نشستوں پر محدود رہا۔
الیکشن کمیشن کے اعداد و شمار کے مطابق، ورسوا حلقے میں ووٹرز کی کل شرکت 42.2 فیصد رہی، جہاں اعجاز خان کے مقابلے میں NOTA (None of the Above) آپشن نے 1,022 ووٹ حاصل کیے۔ ورسوا میں ہارون خان نے 58,047 ووٹ لے کر سبقت حاصل کی۔ یہ حلقہ روایتی طور پر کانگریس کا مضبوط گڑھ سمجھا جاتا ہے، لیکن اس بار یہاں 16 امیدوار میدان میں تھے۔
مہاراشٹر کے انتخابات میں اس بار تین دہائیوں کے بعد سب سے زیادہ ووٹنگ ٹرن آؤٹ دیکھا گیا، جس میں مہایوتی اتحاد (بی جے پی-شیو سینا-این سی پی) اور مہا وکاس اگھاڑی (کانگریس-شیو سینا (یو بی ٹی)-این سی پی-ایس پی) کے درمیان سخت مقابلہ ہوا۔ ابتدائی رجحانات کے مطابق، مہایوتی اتحاد اسمبلی کی 288 نشستوں میں سے 231 پر آگے رہا، جبکہ مہا وکاس اگھاڑی صرف 51 نشستوں پر محدود رہا۔