کراچی: انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں تین روز کے وقفے کے بعد روپے کی قدر میں ڈالر کے مقابلے میں بہتری دیکھنے کو ملی۔
عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے پہلے جائزے کے بعد جاری قرض پروگرام، ایک ارب ڈالر کی کلائمیٹ چینج فنانسنگ سہولت کے حوالے سے امکانات اور آذربائیجان کی پاکستان میں 3 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری میں دلچسپی جیسے عوامل کے باعث جمعرات کو دونوں مارکیٹوں میں روپیہ مستحکم رہا۔
انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت 278 روپے سے کم ہو کر 277 روپے 95 پیسے تک پہنچ گئی۔ ایشیائی ترقیاتی بینک سے پاکستان کے لیے 50 کروڑ ڈالر کے معاہدے، کرنٹ اکاؤنٹ کا 350 ملین ڈالر کے سرپلس میں آنا، برآمدات میں اضافے اور روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ میں انفلووز میں بڑھوتری کے اثرات سے کاروبار کے دوران ڈالر کی قیمت تنزلی کا شکار ہوئی۔
ایک موقع پر ڈالر کی قیمت 34 پیسے کم ہو کر 277 روپے 70 پیسے تک آگئی تھی، لیکن سپلائی بڑھتے ہی مارکیٹ فورسز کی ڈیمانڈ بڑھ گئی۔ کاروبار کے اختتام پر انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر 9 پیسے کم ہو کر 277 روپے 95 پیسے پر بند ہوا، جبکہ اوپن مارکیٹ میں بھی ڈالر 5 پیسے کم ہو کر 278 روپے 94 پیسے کی سطح پر بند ہوا۔
عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے پہلے جائزے کے بعد جاری قرض پروگرام، ایک ارب ڈالر کی کلائمیٹ چینج فنانسنگ سہولت کے حوالے سے امکانات اور آذربائیجان کی پاکستان میں 3 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری میں دلچسپی جیسے عوامل کے باعث جمعرات کو دونوں مارکیٹوں میں روپیہ مستحکم رہا۔
انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت 278 روپے سے کم ہو کر 277 روپے 95 پیسے تک پہنچ گئی۔ ایشیائی ترقیاتی بینک سے پاکستان کے لیے 50 کروڑ ڈالر کے معاہدے، کرنٹ اکاؤنٹ کا 350 ملین ڈالر کے سرپلس میں آنا، برآمدات میں اضافے اور روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ میں انفلووز میں بڑھوتری کے اثرات سے کاروبار کے دوران ڈالر کی قیمت تنزلی کا شکار ہوئی۔
ایک موقع پر ڈالر کی قیمت 34 پیسے کم ہو کر 277 روپے 70 پیسے تک آگئی تھی، لیکن سپلائی بڑھتے ہی مارکیٹ فورسز کی ڈیمانڈ بڑھ گئی۔ کاروبار کے اختتام پر انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر 9 پیسے کم ہو کر 277 روپے 95 پیسے پر بند ہوا، جبکہ اوپن مارکیٹ میں بھی ڈالر 5 پیسے کم ہو کر 278 روپے 94 پیسے کی سطح پر بند ہوا۔