واشنگٹن۔ڈونلڈ ٹرمپ 20 جنوری کو امریکا کے نئے منتخب صدر کا عہدہ سنبھالیں گے، تاہم اس سے قبل ہی وہ اپنی کابینہ کی تشکیل میں تیزی سے تقرریاں کر رہے ہیں۔
عالمی خبر رساں اداروں کے مطابق، ڈونلڈ ٹرمپ نے ایلون مسک اور سابق ری پبلکن صدارتی امیدوار ویوک رام سوامی کو “ڈپارٹمنٹ آف گورنمنٹ ایفیشنسی” (محکمہ حکومتی کارکردگی) کا سربراہ مقرر کیا ہے۔
ٹیسلا اور ٹوئٹر کے مالک، اور دنیا کے امیر ترین افراد میں شامل ایلون مسک کی ذمہ داری میں بیوروکریسی کی اجارہ داری کو ختم کرنا، فضول اخراجات پر قابو پانا اور وفاقی ایجنسیوں کی تنظیم نو شامل ہوگی۔
امریکی میڈیا کے مطابق، ایلون مسک یہ ذمہ داری حکومت سے باہر رہ کر ٹرمپ انتظامیہ کو مشورے فراہم کریں گے، اور ان کے ساتھ ویوک رام سوامی بھی اس عہدے پر کام کریں گے۔
ایلون مسک نے اس عہدے کے لیے اپنی نامزدگی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ وہ امریکی بجٹ میں 2 کھرب ڈالر کی بچت کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
یاد رہے کہ ایلون مسک نے ٹرمپ کی انتخابی مہم کے لیے 119 ارب ڈالر خرچ کیے تھے، جس کے بعد ٹرمپ نے انہیں اپنی کابینہ میں اہم عہدہ دینے کا وعدہ کیا تھا۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے پسندیدہ نیوز چینل “فوکس نیوز” کے ایک اینکر کو بھی ایک اہم عہدے پر مقرر کیا، جو فوج میں بھی خدمات انجام دے چکے ہیں۔
نومنتخب امریکی صدر نے وزیر دفاع کے طور پر پیٹ ہیگزتھ کا انتخاب کیا ہے، جو پینٹاگون کے اعلیٰ فوجی افسر ہیں اور “ویک” پالیسیوں کے شدید ناقد ہیں۔
یہ تقرری سینیٹ کی توثیق سے مشروط ہوگی، اور چونکہ سینیٹ میں ریپبلکنز کی اکثریت ہے، امکان ہے کہ پیٹ ہیگزتھ کی تقرری کسی رکاوٹ کے بغیر ہو جائے گی۔
ٹرمپ نے رئیل اسٹیٹ ٹائیکون 67 سالہ اسٹیو وٹکوف کو مشرق وسطیٰ کے لیے خصوصی ایلچی مقرر کرنے کا اعلان کیا، اور کہا کہ اسٹیو وٹکوف امن کے لیے ایک متحرک آواز ثابت ہوں گے۔
اگرچہ اسٹیو وٹکوف کے پاس سفارت کاری یا خارجہ پالیسی کا تجربہ نہیں ہے، مگر وہ ایلون مسک کی طرح ٹرمپ کی انتخابی مہم پر بھاری اخراجات کرنے والوں میں شامل ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے سابق گورنر مائیک ہکابی جان کو اسرائیل میں امریکی سفیر نامزد کیا ہے، اور ان کا کہنا ہے کہ مائیک ہکابی بہترین انتظامی صلاحیتوں کے حامل ہیں اور اسرائیل کے ساتھ ان کے تعلقات بہت گہرے ہیں۔
اسی طرح، سی آئی اے کی سربراہی کے لیے ٹرمپ نے جان ریٹ کلف کا انتخاب کیا ہے۔ یاد رہے کہ ٹرمپ نے اپنے پہلے دور میں بھی جان ریٹ کلف کو نیشنل انٹیلی جنس کا ڈائریکٹر مقرر کیا تھا، جس پر ان پر سیاسی مقاصد کے حصول کا الزام بھی عائد کیا گیا تھا۔
ڈونلڈ ٹرمپ کی نئی کابینہ میں ایک امریکی یہودی، لی زیلڈین کو انوائرمنٹ پروٹیکشن ایجنسی کا سربراہ مقرر کیا گیا ہے۔
اس سے پہلے، ٹرمپ وزیر خارجہ کے طور پر فلوریڈا کے سینیٹر مارکو روبیو کا نام لے چکے ہیں، اور ہوم لینڈ سیکیورٹی کے لیے ساؤتھ ڈکوٹا کی گورنر کرسٹی نوم کو منتخب کیا ہے۔
مزید برآں، ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے پہلے دورِ اقتدار کے قائم مقام امیگریشن چیف تھامس ہومن کو ‘بارڈر زار’ مقرر کیا ہے، جو غیرقانونی تارکین وطن کو واپس ان کے ممالک بھیجنے کے حوالے سے ٹرمپ کی پالیسی پر عمل درآمد کرائیں گے۔