اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کو حزب اللہ کے حملوں کا خوف لاحق ہو گیا ہے، جس کے نتیجے میں انہوں نے اپنے دفتر کو تہہ خانے میں منتقل کر دیا ہے۔ نیتن یاہو نے اپنے بیٹے کی شادی بھی غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دی ہے، کیونکہ انہیں خدشہ ہے کہ اس موقع پر تقریب میں شریک افراد کی سلامتی خطرے میں پڑ سکتی ہے۔
اسرائیلی وزیراعظم نے اپنے قریبی ساتھیوں کو بتایا کہ طے شدہ دن پر بیٹے کی شادی کی تقریب منعقد کرنے سے ممکنہ طور پر حزب اللہ کی طرف سے حملہ ہو سکتا ہے، جو شرکاء کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔ نیتن یاہو نے یہ بھی امکان ظاہر کیا ہے کہ وہ موجودہ کیسز میں عدالت میں پیش ہونے کا ارادہ نہیں رکھتے۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ، 19 اکتوبر کو حزب اللہ نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی رہائشگاہ کو ڈرون حملے کے ذریعے نشانہ بنایا تھا۔ یہ ڈرون حملہ براہ راست نیتن یاہو کے بیڈروم کی کھڑکی پر جا کر لگا تھا، تاہم اس وقت نیتن یاہو اور ان کی اہلیہ گھر میں موجود نہیں تھے۔ اسرائیلی وزیراعظم کے دفتر نے اس واقعے پر ابھی تک کوئی باضابطہ ردعمل نہیں دیا۔