اسلام آباد۔ وفاقی حکومت رواں ماہ کے آخر میں الیکڑیکل وہیکل پالیسی کا اعلان کرے گی پالیسی کے تحت الیکٹرک بائیک اور الیکٹرک گاڑیوں کی قیمتوں میں کمی کے لیے ٹیکسوں اورڈیوٹیز میں رعایت کا اعلان کیا جا ئے گاحکومت ابتدائی طور پرپالیسی کوکامیاب بنانے کے لیے چارارب روپے مختص کرے گی اس میں سے کچھ رقم خواتین کواوربالخصوص کالجز اور یونیورسٹیزمیں ٹاپ کرنے والی طالبات کومفت الیکٹریکل بائیک فراہم کرنے پر خرچ کی جا ئے گی جبکہ الیکٹریکل بائیک بنانے والی کمپنیوں سے بھی کہا جا رہا ہے کہ وہ بھی خریداروں کے لیے بالخصوص خواتین کے لیے قیمتوں میں کمی کی سہولت فراہم کریں تفصیلات کے مطابق حکومت نے وزیراعظم کے سبزاقدامات کے تحت الیکڑیکل پالیسی تیارکر لی ہے پالسی کے تحت پہلے مرحلے میں دوپہیوں والی وہیکل یعنی الیکڑیکل موٹر بائیک کی سواری کو ملک میں عام کیا جا ئے گا الیکڑیکل بائیک کی قیمتوں میں کمی کے لیے ٹیکسز اورڈیوٹیز میں کمی کی جائے گی جبکہ کئی افراد میں بائیک مفت تقسیم کی جائینگی اورحکومت آسان اقساط پر ان بائیک کی عام آدمی کو فراہمی کے لیے بینکوں کے ذریعے فنانس بھی کرے گی بینکنگ ایسوسی ایشن سے ہونے والی حالیہ ایک میٹنگ میں بینکوں نے اس بات پررضا مندی ظاہر کردی ہے تمام پاکستانی بینک دوفیصد کائی بورانٹرسٹ ریٹ پرفنانسنگ پر رضا مند ہو گئے ہیں پالیسی کے تحت موٹر وے پر چالیس چارجنگ سٹیشن قائم کیے جا ئینگے اس وقت پا کستان میں اکتیس کے قریب ملکی اور غیرملکی کمپنیوں نے الیکٹریکل وہیکل اسمبل کرنے میں دلچسپی کا اظہا ر کیا ہے اس میں چین اور دیگر ممالک کی کمپنیاں شامل ہیں لیکن دلچسپ اورحیران کن بات یہ ہے ان میں کوئی جاپانی کمپنی شامل نہیں ہے جاپانی کمپنیاں پہلے ہی ہا ئی برڈ ٹیکنالوجی کے تحت گاڑیاں بنا رہی ہیں اس لیے جاپان کی کو ئی کمپنی پاکستان میں الیکڑیکل وہیکل کے منصوبے سرمایہ کاری کے لیے تیارنہیں ہے اعدادوشمارکے مطابق ملک میں چھیالیس فیصد پیٹرول موٹرسائیکل والے استعمال کرتے ہیں الیکڑیکل بائیک سے فیول پر خرچ ہونے والی بڑی رقم کی بچت کے علاوہ موسمیاتی تبدیل کا مقابلہ کرنے میں بھی مدد ملے گی