امریکا کے شاستہ کاؤنٹی شیرف آفس نے 11 سالہ بچی کو اس کی پالتو بکری کو ضبط کرنے اور ذبح کرنے کے معاملے پر 3 لاکھ ڈالر کے ازالے کا وعدہ کیا ہے۔
یہ واقعہ 2022 میں پیش آیا جب ایک بچی “سیڈر” نامی بکری کو شاستہ ڈسٹرک فیئر کے لیے پال رہی تھی۔ بچی نے اپنی بکری کو جونیئر لائیو اسٹاک نیلامی کے لیے رجسٹر کرایا تھا، مگر ایونٹ کے قریب آنے پر وہ بکری سے جدا ہونے میں ناکام رہی۔ بچی کی والدہ، جیسیکا لونگ، نے درخواست کی کہ بکری کو نہ بیچا جائے اور اس کی حفاظت کی جائے، لیکن شیرف آفس اور فیئر کے انتظامیہ نے بکری کو بیچنے اور پھر ذبح کرنے کی کارروائی جاری رکھی۔
جب جیسیکا نے بکری کو بچانے کے لیے 320 کلومیٹر دور ایک فارم پر بھیجا، شاستہ ڈسٹرک فیئر کے سی ای او بی جے میک فارلین نے دھمکی دی کہ اگر بکری واپس نہ کی گئی تو چوری کا مقدمہ دائر کیا جائے گا۔ اس کے بعد، شیرف آفس کے اہلکار فارم پہنچے اور بکری کو ضبط کر لیا، حالانکہ ان کے پاس فارم کی تلاشی یا بکری کو ضبط کرنے کا کوئی وارنٹ نہیں تھا۔ اس کے باوجود، بکری کو 902 ڈالر میں فروخت کر دیا گیا اور پھر ذبح کر دیا گیا۔
جیسیکا لونگ اور ان کے خاندان نے اس معاملے پر شیرف آفس کے خلاف مقدمہ دائر کیا اور عدالت میں فتح حاصل کی۔ اس مقدمے کے نتیجے میں، شاستہ کاؤنٹی شیرف آفس نے خاندان کو 3 لاکھ ڈالر کی مالی ادائیگی کرنے کا فیصلہ کیا۔
یہ کیس پالتو جانوروں کے حقوق اور حکومتی اداروں کی جانب سے عوامی ملکیت یا جانوروں کی نگرانی کے حوالے سے ایک سنگین سوال اٹھاتا ہے۔
یہ واقعہ 2022 میں پیش آیا جب ایک بچی “سیڈر” نامی بکری کو شاستہ ڈسٹرک فیئر کے لیے پال رہی تھی۔ بچی نے اپنی بکری کو جونیئر لائیو اسٹاک نیلامی کے لیے رجسٹر کرایا تھا، مگر ایونٹ کے قریب آنے پر وہ بکری سے جدا ہونے میں ناکام رہی۔ بچی کی والدہ، جیسیکا لونگ، نے درخواست کی کہ بکری کو نہ بیچا جائے اور اس کی حفاظت کی جائے، لیکن شیرف آفس اور فیئر کے انتظامیہ نے بکری کو بیچنے اور پھر ذبح کرنے کی کارروائی جاری رکھی۔
جب جیسیکا نے بکری کو بچانے کے لیے 320 کلومیٹر دور ایک فارم پر بھیجا، شاستہ ڈسٹرک فیئر کے سی ای او بی جے میک فارلین نے دھمکی دی کہ اگر بکری واپس نہ کی گئی تو چوری کا مقدمہ دائر کیا جائے گا۔ اس کے بعد، شیرف آفس کے اہلکار فارم پہنچے اور بکری کو ضبط کر لیا، حالانکہ ان کے پاس فارم کی تلاشی یا بکری کو ضبط کرنے کا کوئی وارنٹ نہیں تھا۔ اس کے باوجود، بکری کو 902 ڈالر میں فروخت کر دیا گیا اور پھر ذبح کر دیا گیا۔
جیسیکا لونگ اور ان کے خاندان نے اس معاملے پر شیرف آفس کے خلاف مقدمہ دائر کیا اور عدالت میں فتح حاصل کی۔ اس مقدمے کے نتیجے میں، شاستہ کاؤنٹی شیرف آفس نے خاندان کو 3 لاکھ ڈالر کی مالی ادائیگی کرنے کا فیصلہ کیا۔
یہ کیس پالتو جانوروں کے حقوق اور حکومتی اداروں کی جانب سے عوامی ملکیت یا جانوروں کی نگرانی کے حوالے سے ایک سنگین سوال اٹھاتا ہے۔