اسلام آباد۔کمپٹیشن کمیشن آف پاکستان (سی سی پی) نے ڈائریکٹوریٹ آف لیگل ایجوکیشن کے ساتھ پارٹنرشِپ پروگرام کے تحت قائداعظم یونیورسٹی کے اسکول آف لاء میں ایک انٹرایکٹو سیشن کا انعقاد کیا۔ سیشن میں طلبا اور پروفیشنلز کو کمپٹیشن قانون کے متعلق آگاہی دی گئی۔ ممبر سی سی پی بشریٰ ناز ملک نے کمیشن کے بنیادی اصولوں پر روشنی ڈالی جو کہ کی شفافیت، دیانتداری اور آزادی پر مْشتمل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ طالب علموں کو ان اصولوں کو اپنے پیشہ ورانہ کیریئر میں ضرور اپنانا چاہئے۔انہوں نے معاشی ترقی کے فروغ میں کمپٹیشن قانون کے اہم کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ایک منصفانہ اور مسابقتی مارکیٹ پاکستان کی جی ڈی پی اور مجموعی اقتصادی صحت میں نمایاں کردار ادا کر سکتی ہے۔ڈائریکٹوریٹ آف لیگل ایجوکیشن کے ڈائریکٹر اسامہ ملک نے طلباء کے لیے اس سیشن کی اہمیت کا زکر کرتے ہوئے کہا کہ منصفانہ منڈی کے طریقوں کو فروغ دینے اور ایک متوازن اور مساوی معاشی ماحول کے لیے کمپٹیشن قانون کا کردار بہت اہم ہے۔جناب حسن رضا پاشا، ممبر ایگزیکٹو، پاکستان بار کونسل نے کہا کہ مارکیٹ میں کارٹیلز کی موجودگی صارفین کے لئے بوجھ کا باعث بنتی ہے۔انہوں نے اقتصادی مساوات کو نقصان پہنچانے والے غیر منصفانہ طریقوں کو روکنے میں سی سی پی جیسے ریگولیٹری اداروں کی اہمیت پر زور دیا۔ قائداعظم یونیورسٹی کے سکول آف لاء کے ڈائریکٹر ڈاکٹر حافظ عزیز الرحمن نے سیشن کو سراہتے ہوئے اسے طلباء کو مارکیٹ ڈائنامکس کی آگاہی کے لیے اہم قرار دیا۔سیشن میں پاکستان میں کمپٹیشن قانون کے قانونی فریم ورک، کلیدی اجزاء اور نفاذ کے طریقہ کار کے جائزہ پر پریزنٹیشنز بھی پیش کی گئیں۔احمد قادر، ڈائریکٹر جنرل اور عائشہ نایاب، ڈپٹی ڈائریکٹر نے کمپٹیشن قانون کے نفاذ کو حقیقی زندگی کی کیس اسٹڈیز کے زریعے واضح کیا۔طلباء نے پورے سیشن میں گہری دلچسپی لی اور متعلقہ سوالات اٹھائے۔ پاکستان بار کونسل نے سپریم کورٹ کی ہدایت کے مطابق ڈائریکٹوریٹ آف لیگل ایجوکیشن قائم کیا ہے جسے ملک بھر میں قانون کی تعلیم کے معیار کو بڑھانے کا ٹاسک دیا گیا۔