اسلام آباد ۔وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ شرح سود میں کمی کے نتیجے میں پاکستان پر قرضوں کے حجم میں 1300 ارب روپے کمی آئی ہے۔وفاقی کابینہ کے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ پالیسی ریٹ کم ہونے سے ملک کو بہت سے فوائد حاصل ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ سرمایہ کاروں کی جانب سے پاکستان میں کاروبار کی حوصلہ افزائی ہوگی، جس سے پیداوار اور ایکسپورٹ سمیت ملازمتوں کے مواقع بھی بڑھیں گے۔
انہوں نے کہا، کہ شرح سود میں ڈھائی فی صد کی کمی ہونا اچھی پیش رفت ہے، جو اسٹیٹ بینک گزشتہ کچھ ماہ سے بتدریج 22 سے 15 فی صد تک لے کر آیا ہے۔ اب امید ہے کہ ہمارے معاشی اشاریے اسی طرح بہتری کی جانب رہے تو پاکستان کی معیشت بہت اچھے انداز سے بڑھتے ہوئے مزید مضبوط ہوگی۔
وزیراعظم کا کہنا تھا ،کہ گزشتہ روز اسمبلی کے اجلاس کے بعد پاکستان کا اہم وفد سعودی عرب روانہ ہوا ہے، جو میرے دورہ سعودی عرب اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی ملاقات میں طے پائے معاملات پر بات چیت کرے گا۔ انہوں نے بتایا کہ سعودی ولی عہد نے پاکستان کی ترقی و خوشحالی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہمیں مشترکہ معاملات میں تیزی سے فیصلے کرنا ہوں گے، اسی سلسلے میں پاکستانی وفد سعودی عرب روانہ ہوچکا ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ جہاں دیگر شعبوں سے اچھی خبریں آ رہی ہیں، وہیں مائنز اینڈ منرلز، سولر انرجی اور خاص طور پر آئی ٹی کا شعبہ ہمارے لیے اہم ہے۔ ہمارے آئی ٹی ماہر نوجوانوں کی سعودی عرب، قطر سمیت دنیا بھر میں ضرورت ہے۔ امید ہے کہ وزارت آئی ٹی اس حوالے سے اپنی کارکردگی دکھائے گی۔
وزیراعظم کا کہنا تھا ،کہ مختلف ممالک کے ساتھ بزنس ٹو بزنس سمجھوتوں پر ہم تیزی کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں۔ اسی طرح آذربائیجان کے ساتھ 2 ارب ڈالر کے سمجھوتے سائن کرنے کا وقت بھی آ چکا ہے۔ ان کے صدر نے پیغام بھیجا ہے کہ ہم تیار ہیں۔ یہ سب بہت اچھے اشارے ہیں، اب ہم پر منحصر ہے کہ ہم ان حالات سے کتنا فائدہ اٹھاتے ہیں۔
اجلاس سے ،خطاب میں انہوں نے کہا کہ کل جو پالیسی ریٹ ڈھائی فی صد کم ہوا ہے، اس سے قرضوں کا حجم 1.3 ٹریلین (1300 ارب روپے) کم ہوگا۔ اس سے ہمارا سرکاری قرضوں کے بوجھ میں کمی آئے گی اور مستقبل میں اس کے اور بھی فوائد حاصل ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ، قدم کے ساتھ قدم ملا کر آگے بڑھیں گے تو پاکستان کو کامیابی ضرور حاصل ہوگی۔کاروباری برادری کا حوصلہ افزائی اور انہیں اہمیت دے کر ہم اپنی معیشت کو مضبوط کر سکتے ہیں اور آگے بڑھ سکتے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ، پاور سیکٹر سے بھی ایک اور اچھی خبر ہے، جو سردیوں کے لیے ایک اچھا پیکیج ہے۔ اس سے پاکستان کی معیشت اور عام آدمی کو ریلیف ملے گا۔ صنعتیں وسیع ہوں، لوگوں کو روزگار ملے گا اور پاکستان اپنے پیروں پر کھڑا ہوگا۔ وہی اقوام آگے بڑھتی ہیں جو کمر کس لیں اور فیصلہ کرلیں کہ ہر طرح کے حالات کا سامنا کرنے کے لیے پرعزم ہوں۔ پاکستان کو بھی ان شا اللہ ہم سب کی اجتماعی کاوشوں کے نتیجے میں کامیابی حاصل ہوگی۔