پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے پشاور ہائیکورٹ میں ایک رپورٹ پیش کی ہے جس میں ٹک ٹاک اور دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر فحش اور توہین مذہب کے مواد کے خلاف اٹھائے گئے اقدامات کا ذکر کیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق، 2020 سے اب تک ٹک ٹاک پر 1 لاکھ 14 ہزار 15 غیراخلاقی ویڈیوز اپ لوڈ کی گئیں، جن کے نتیجے میں 1 لاکھ 13 ہزار 133 اکاؤنٹس بلاک کیے گئے۔ مذہب کے خلاف 2 ہزار 463 پوسٹس بھی اپ لوڈ کی گئیں، جنہیں بلاک کر دیا گیا۔
رواں سال، 25 ہزار 267 غیراخلاقی مواد اپ لوڈ ہونے کے سبب 24 ہزار 800 اکاؤنٹس کو بند کیا گیا۔ دیگر سوشل میڈیا جیسے فیس بک، انسٹاگرام، یوٹیوب، ایکس (ٹویٹر) وغیرہ پر 13 لاکھ 89 ہزار 181 غیر اخلاقی مواد سامنے آئے، جن میں سے 13 لاکھ 3 ہزار 578 لنکس بلاک کیے گئے۔
خصوصی طور پر، فیس بک پر 1 لاکھ 47 ہزار 579، انسٹاگرام پر 22 ہزار 357، اسنیک ویڈیو پر 6 ہزار 728، ٹک ٹاک پر 1 لاکھ 25 ہزار 600، یوٹیوب پر 53 ہزار 162 اور ایکس پر 53 ہزار 842 لنکس کو بلاک کیا گیا۔ یہ اقدامات سوشل میڈیا کے استعمال کو محفوظ بنانے کے لیے اٹھائے گئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق، 2020 سے اب تک ٹک ٹاک پر 1 لاکھ 14 ہزار 15 غیراخلاقی ویڈیوز اپ لوڈ کی گئیں، جن کے نتیجے میں 1 لاکھ 13 ہزار 133 اکاؤنٹس بلاک کیے گئے۔ مذہب کے خلاف 2 ہزار 463 پوسٹس بھی اپ لوڈ کی گئیں، جنہیں بلاک کر دیا گیا۔
رواں سال، 25 ہزار 267 غیراخلاقی مواد اپ لوڈ ہونے کے سبب 24 ہزار 800 اکاؤنٹس کو بند کیا گیا۔ دیگر سوشل میڈیا جیسے فیس بک، انسٹاگرام، یوٹیوب، ایکس (ٹویٹر) وغیرہ پر 13 لاکھ 89 ہزار 181 غیر اخلاقی مواد سامنے آئے، جن میں سے 13 لاکھ 3 ہزار 578 لنکس بلاک کیے گئے۔
خصوصی طور پر، فیس بک پر 1 لاکھ 47 ہزار 579، انسٹاگرام پر 22 ہزار 357، اسنیک ویڈیو پر 6 ہزار 728، ٹک ٹاک پر 1 لاکھ 25 ہزار 600، یوٹیوب پر 53 ہزار 162 اور ایکس پر 53 ہزار 842 لنکس کو بلاک کیا گیا۔ یہ اقدامات سوشل میڈیا کے استعمال کو محفوظ بنانے کے لیے اٹھائے گئے ہیں۔