ایک نئی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ دماغی صحت کی تنزلی کو روکنے کے لیے ہفتے کے آخر میں کی جانے والی ورزش، ہفتے کے باقی دنوں میں کی جانے والی ورزش کے مقابلے میں زیادہ مؤثر ثابت ہوتی ہے۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ ایک یا دو روز ورزش کرنا، مستقل بنیادوں پر ورزش کرنے کے مقابلے میں معمولی نوعیت کے ڈیمینشیا کے خطرات کو زیادہ مؤثر طریقے سے کم کرتا ہے۔
تحقیق کے مطابق، ہفتے کے آخر میں ورزش کرنا دنیا بھر کے مصروف افراد کے لیے ایک آسان آپشن ہو سکتا ہے۔ یہ تحقیق اس لحاظ سے بھی اہم ہے کہ یہ ظاہر کرتی ہے کہ مصروف لوگ بھی ہفتے میں ایک یا دو دن ورزش کرکے دماغی صحت کے فوائد حاصل کر سکتے ہیں۔
محققین نے دیکھا کہ افراد جو ہفتے کے آخر میں ورزش کرتے ہیں، ان میں معمولی نوعیت کے ڈیمینشیا کا خطرہ اوسطاً 15 فیصد کم ہوتا ہے، جبکہ ہفتے میں زیادہ ورزش کرنے والوں میں یہ شرح 10 فیصد تک ہوتی ہے۔
مزید برآں، جب محققین نے ورزش کے ان طریقوں کا مختلف عوامل جیسے عمر، تمباکو نوشی، نیند کے دورانیے، غذا، اور شراب نوشی کے لحاظ سے تجزیہ کیا تو دونوں طریقے یکساں مؤثر پائے گئے۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ ایک یا دو روز ورزش کرنا، مستقل بنیادوں پر ورزش کرنے کے مقابلے میں معمولی نوعیت کے ڈیمینشیا کے خطرات کو زیادہ مؤثر طریقے سے کم کرتا ہے۔
تحقیق کے مطابق، ہفتے کے آخر میں ورزش کرنا دنیا بھر کے مصروف افراد کے لیے ایک آسان آپشن ہو سکتا ہے۔ یہ تحقیق اس لحاظ سے بھی اہم ہے کہ یہ ظاہر کرتی ہے کہ مصروف لوگ بھی ہفتے میں ایک یا دو دن ورزش کرکے دماغی صحت کے فوائد حاصل کر سکتے ہیں۔
محققین نے دیکھا کہ افراد جو ہفتے کے آخر میں ورزش کرتے ہیں، ان میں معمولی نوعیت کے ڈیمینشیا کا خطرہ اوسطاً 15 فیصد کم ہوتا ہے، جبکہ ہفتے میں زیادہ ورزش کرنے والوں میں یہ شرح 10 فیصد تک ہوتی ہے۔
مزید برآں، جب محققین نے ورزش کے ان طریقوں کا مختلف عوامل جیسے عمر، تمباکو نوشی، نیند کے دورانیے، غذا، اور شراب نوشی کے لحاظ سے تجزیہ کیا تو دونوں طریقے یکساں مؤثر پائے گئے۔