خیبرپختونخوا میں بچوں کو مہلک مرض پولیو سے بچانے کے لیے 21 اپریل سے ایک نئی انسدادی مہم شروع کی جا رہی ہے، جو پانچ روز تک جاری رہے گی۔
ذرائع کے مطابق اس خصوصی مہم کا ہدف صوبے بھر میں 60 لاکھ سے زائد بچوں کو پولیو ویکسین کے قطرے پلانا ہے۔ رواں سال 2025 کے دوران اب تک ملک میں پولیو کے چھ کیسز سامنے آ چکے ہیں، جس کے پیش نظر رواں سال کی پہلی ششماہی میں تین بڑے انسداد پولیو اقدامات کا منصوبہ بنایا گیا ہے، جن میں سے دو مرحلے اپریل اور مئی میں منعقد ہوں گے۔
صوبائی محکمہ صحت نے تصدیق کی ہے کہ پشاور سمیت خیبرپختونخوا کے مختلف اضلاع میں پولیو ٹیمیں متحرک ہوں گی، جبکہ صرف دارالحکومت پشاور میں 8 لاکھ سے زیادہ بچوں کو حفاظتی قطرے پلانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔
اس مہم کے مؤثر نفاذ کے لیے 30 ہزار سے زائد پولیو ورکرز پر مشتمل ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں، جب کہ سیکیورٹی کے لیے 50 ہزار پولیس اہلکاروں کی تعیناتی بھی عمل میں لائی جائے گی۔
واضح رہے کہ پولیو ایک خطرناک بیماری ہے جو متاثرہ فرد کو مستقل معذوری میں مبتلا کر سکتی ہے۔ اس کا کوئی حتمی علاج موجود نہیں، لہٰذا بچوں کو بچانے کے لیے پانچ سال سے کم عمر کے بچوں کو ویکسین کے مکمل کورس کے ساتھ ساتھ متعدد بار پولیو کے قطرے پلانا ناگزیر ہوتا ہے۔
- صفحہ اول
- تازہ ترین
- پاکستان
- بین الاقوامی
- جڑواں شہر
- سپورٹس
- شوبز
- سی پیک
- کاروبار
- سرمایہ کاری
- رئیل سٹیٹ
- تعلیم
- صحت
- کشمیر
- ٹیکنالوجی
- آٹو
- موسمیاتی تبدیلی
- اوورسیز پاکستانی
- یوتھ کارنر
- عجیب و غریب
- کالم
تازہ ترین معلومات کے لیے سبسکرائب کریں
آرٹ، ڈیزائن اور کاروبار کے بارے میں فو بار سے تازہ ترین تخلیقی خبریں حاصل کریں۔