عالمی ٹیک کمپنی گوگل، جس کا سرچ انجن انٹرنیٹ صارفین کی روزمرہ کی زندگی میں ایک ضرورت بن چکا ہے، ایک نئی اے آئی ٹیکنالوجی پر کام کر رہی ہے جو کمپیوٹنگ میں انقلاب پیدا کر سکتی ہے۔
اس منصوبے کا کوڈ نیم “پروجیکٹ جارویس” رکھا گیا ہے، جو ویب براؤزر پر مکمل کنٹرول حاصل کرتے ہوئے ریسرچ اور شاپنگ جیسے ٹاسکس کو مکمل کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔
رپورٹس کے مطابق، گوگل اس اے آئی فیچر کا مظاہرہ دسمبر میں اپنے اگلے فلیگ شپ جیمنی (لینگویج ماڈل) کی ریلیز کے ساتھ کرے گا۔ پروجیکٹ جارویس خاص طور پر کروم ویب براؤزر کے لیے مخصوص ہوگا اور یہ مبینہ طور پر صرف ایک ویب براؤزر کے ساتھ کام کرے گا۔
یہ اے آئی ٹول اسکرین شاٹس لے کر ان کی ترجمانی کرے گا، جس کے بعد یہ خودکار طور پر بٹن کلک کرے گا یا ٹیکسٹ داخل کرے گا، تاکہ صارفین کے روزمرہ کے ویب پر مبنی ٹاسکس کو آسان بنایا جا سکے۔
اس منصوبے کا کوڈ نیم “پروجیکٹ جارویس” رکھا گیا ہے، جو ویب براؤزر پر مکمل کنٹرول حاصل کرتے ہوئے ریسرچ اور شاپنگ جیسے ٹاسکس کو مکمل کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔
رپورٹس کے مطابق، گوگل اس اے آئی فیچر کا مظاہرہ دسمبر میں اپنے اگلے فلیگ شپ جیمنی (لینگویج ماڈل) کی ریلیز کے ساتھ کرے گا۔ پروجیکٹ جارویس خاص طور پر کروم ویب براؤزر کے لیے مخصوص ہوگا اور یہ مبینہ طور پر صرف ایک ویب براؤزر کے ساتھ کام کرے گا۔
یہ اے آئی ٹول اسکرین شاٹس لے کر ان کی ترجمانی کرے گا، جس کے بعد یہ خودکار طور پر بٹن کلک کرے گا یا ٹیکسٹ داخل کرے گا، تاکہ صارفین کے روزمرہ کے ویب پر مبنی ٹاسکس کو آسان بنایا جا سکے۔