لاہور: نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ آئینی ترمیم کا پیکج عدلیہ کو ختم کرنے کے لیے ترتیب دیا گیا ہے۔
اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ “مسلم لیگ ن سے جو کام لینا تھا، وہ ٹاسک مکمل ہو چکا ہے اور اب کچھ اور ہوگا۔” لیاقت بلوچ نے مزید کہا کہ آئینی ترمیم کے عمل میں پیپلز پارٹی کی سربراہی میں نئی صف بندی واضح ہو چکی ہے۔
انہوں نے یہ بھی بیان کیا کہ آئینی ترمیم کے ذریعے اتحادی حکومت کا ججوں کی غلط تقرری کا عمل مہلک ثابت ہوگا۔ ان کے مطابق، اس آئینی ترمیم کے ذریعے اسٹیبلشمنٹ اور شہباز شریف نے ملک کو خسارے میں ڈالا ہے۔
لیاقت بلوچ نے کہا کہ آئینی ترمیم کا عمل بے چینی اور عدم استحکام کو بڑھائے گا، اور یہ کہ عدلیہ کی آزادی کو غلامی دینا کوئی حل نہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ عوام جمہوری، آئینی، پارلیمانی اور انتخابی نظام پر جبر کو خاموشی سے برداشت نہیں کریں گے۔
اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ “مسلم لیگ ن سے جو کام لینا تھا، وہ ٹاسک مکمل ہو چکا ہے اور اب کچھ اور ہوگا۔” لیاقت بلوچ نے مزید کہا کہ آئینی ترمیم کے عمل میں پیپلز پارٹی کی سربراہی میں نئی صف بندی واضح ہو چکی ہے۔
انہوں نے یہ بھی بیان کیا کہ آئینی ترمیم کے ذریعے اتحادی حکومت کا ججوں کی غلط تقرری کا عمل مہلک ثابت ہوگا۔ ان کے مطابق، اس آئینی ترمیم کے ذریعے اسٹیبلشمنٹ اور شہباز شریف نے ملک کو خسارے میں ڈالا ہے۔
لیاقت بلوچ نے کہا کہ آئینی ترمیم کا عمل بے چینی اور عدم استحکام کو بڑھائے گا، اور یہ کہ عدلیہ کی آزادی کو غلامی دینا کوئی حل نہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ عوام جمہوری، آئینی، پارلیمانی اور انتخابی نظام پر جبر کو خاموشی سے برداشت نہیں کریں گے۔