اسلام آباد۔وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے سپریم کورٹ کے اندر آئینی بینچز کی تقرری یا آئینی عدالت کے لیے ہونے والی ترمیم کے بارے میں وضاحت کی کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے اپنی مدت میں توسیع کے بارے میں انہیں کیا کہا تھا۔
سینیٹ میں 26 ویں آئینی ترمیم پیش کرتے ہوئے وفاقی وزیر قانون نے کہا کہ سپریم کورٹ میں آئینی بینچ تشکیل دینے کی تجویز ہے، اور آئینی بینچز کی تقرری مجوزہ جوڈیشل کمیشن کرے گا۔ یہ ایک زیر التوا ایجنڈا تھا، جس پر چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) بلاول بھٹو زرداری نے پیشرفت کی اور اس سلسلے میں کئی اسٹیک ہولڈرز سے گفتگو کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ اس معاملے پر پروپیگنڈہ کیا گیا کہ موجودہ چیف جسٹس کو برقرار رکھنے کے لیے یہ اقدام کیا جا رہا ہے، لیکن میری موجودہ چیف جسٹس سے تین بار آفیشل ملاقات ہوئی، اور انہوں نے کہا کہ میں اپنی مدت مکمل کرکے چلا جاؤں گا۔اعظم نذیر تارڑ نے مزید کہا کہ چیف جسٹس نے واضح کیا کہ جو بھی آئینی ترمیم نافذ ہوگی، وہ میرے بعد ہوگی۔